ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

وفاقی وزراء کا وزیراعظم کیخلاف ممکنہ تحریک عدم اعتماد کا بھرپور مقابلہ کرنے کا اعلان

datetime 24  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)وفاقی وزراء نے وزیراعظم کیخلاف اپوزیشن کی جانب سے ممکنہ تحریک عدم اعتماد کا بھرپور مقابلہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن ایک بار چھوڑ کر سو بار تحریک عدم اعتماد لائے، اسے شکست ہوگی، پی ڈی ایم کے پاس کوئی حکمت عملی نہیں، براڈ شیٹ پاناما ٹو ہے، پی ٹی آئی حکومت کا اس میں

کوئی عمل دخل نہیں ہے۔ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد ،وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی ،وفاقی وزیر اعجاز شاہ اور وفاقی وزیرفواد چوہدری نے اپنے الگ الگ بیانات میں کیا ۔راولپنڈی میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ ہم مدرسوں کو دین کے مینار سمجھتے ہیں آپ ان مدرسوں کو سیاست میں لانا چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ مجھے کوئی فکر نہیں ہے ،پیپلزپارٹی اپنے مسئلے سیٹ کرنے کی ماہر ہے مگر مولانا فضل الرحمن کی سیاست کی وجہ سے دین کے مدرسوں کو نقصان پہنچے گا ، مدرسوں میں یارسول اللہ کانعرے بلند ہو ہم ان کے ساتھ ہیں مگر مولانا فضل الرحمن یہودیوں کا الزام لگاتا ہیں، آپ ختم نبوت کا الزام لگاتے ہیں ، آپ کشمیر کی بات کرتے ہیں ۔ہم کہتے ہیں کہ دنیا ادھر کی ادھر ہو جائے مگر اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کرسکتے اور ختم نبوت قانون میں کوئی مائی کا لعل تبدیلی نہیں کرسکتا ۔انہوں نے کہاکہ پہلے پانامہ آیا اور اب فارن فنڈنگ کیس کی صورت میں پانامہ ٹو آگیا ہے ۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہاکہ میں نے پہلے ہی کہہ دیا تھا یہ استعفے نہیں دیں گے، ضمنی الیکشن میں حصہ لیں گے،میں وقت سے پہلے بات کرتا ہوں اور لوگ مذاق اڑاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ منی لانڈنگ کا شور مچایا ہواہے اس جلسے سے کم لوگ تھے جو الیکشن کمیشن کے آگے احتجاج کرنے

آئے تھے ۔پی ڈی ایم سے کہنا چاہتا ہوں کہ کب آپ لانگ مارچ کرنا ہے ہم اس کا استقبال کریں گے آپ کے راستے میں کوئی رکاوٹ کھڑی نہیں کرینگے مگر بندے اپنے لے کر آئیں اور قانون کے دائر میں آئیں جو آپ کا حق ہے ۔انہوں نے کہاکہ بلاول کہتا ہے کہ عدم اعتماد لائو ایک دفعہ چھوڑ کر سو دفعہ لائو۔سینٹ میں تحریک عدم اعتماد

لائے اور گیارہ ممبر ہی ان کے غائب ہو گئے ۔صدر کے الیکشن میں کیا ہوا جس پر مولانا فضل الرحمن لعنت بھیجتے ہیں اسی اسمبلی میں وہ صدر کے امیدوار تھے ،اسی اسمبلی میں ان کا لیڈر بیٹھا ہے لیکن مولانا فضل الرحمان آپ لوگوں کا وقت ضائع کررہے ہیں۔آپ سے ہاتھ ہونیوالا ہے اور آپ ہاتھ ملتے رہے جائیں گے۔شیخ رشید

نے کہاکہ ہم نے کوشش کی ہے کہ آپ پر اور اس شہر پر کسی قبضے گروپ کا نام نہ ہوصرف اللہ اور اس کے رسول کا نام ہو،کسی بدمعاشی کا نام نہ ہو ، کسی مافیا کا نام نہ ہو۔ہم یہ جدوجہد عمران خان کی قیادت میں جاری رکھیں گے اور مافیا کو اکھاڑ پھینکیں گے ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کو مہنگائی بڑھنے کی وجہ سے عوام کی

تکلیف کا احساس ہے عوام کا درد ان کے دل میں ہے لیکن آئی ایم ایف کی وجہ سے اور ملک پر ماضی کے قرضوں کی وجہ سے مہنگائی کرنا پڑرہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم کو مشورہ دیتا ہوں کہ لانگ مارچ نہ کریں تاکہ آپ کا پردہ رہ جائے کیونکہ لاہور جلسہ ، الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج اور استعفے دینے کے معاملات میں آپ

ناکام ہو چکے ہیں ،اگر اپنا پردہ رکھنا ہے تو لانگ مارچ نہ کریں کیونکہ آپ کی پوزیشن بہت کمزور ہے اور میں نہیں چاہتا کہ آپ ایکسپوز ہو جائیں گے ۔وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ اپوزیشن ایک نہیں سو بار تحریک عدم اعتماد لا کر دیکھ لے۔ فضل الرحمان بند گلی کی طرف جا رہے ہیں، وہ ہاتھ ملتے رہ جائیں گے۔جبکہ

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پی ڈی ایم میں جتنے طاقتور کرپٹ لوگ ہیں ان پر پہلے کوئی ہاتھ تک نہیں ڈالتا تھا،یہ واحد حکومت ہے جس نیقومی لیٹروں کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکے،اپوزیشن ہم سیحساب مانگتی ہے،ہم حساب دیں گے،موجودہ حکومت سابق حکومت کابویاکاٹ رہی ہے،ماضی کی حکومتوں نے مہنگے گیس کے

معاہدے کیے،ماضی کی حکومت گیس کی قیمت میں اضافے کی ذمہ دارہے،آٹا،چینی کی قیمتوں میں استحکام کیلئیحکومتی اقدامات کیے جارہے ہیں،عمران خان کوپاکستان کے عوام نیمنتخب کیا،پی ٹی آئی عدم اعتمادکی تحریک کوشکست دینے کی صلاحیت رکھتی ہے،پی ڈی ایم جماعتوں میں یکسوئی نہیں رہی،پی ڈی ایم جماعتوں میں

اتحاددکھائی نہیں دیتا،جلدبکھرجائیں گے ۔شاہ محمود قریشی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جس سے وہ اسرائیل کے معاملے پر قوم کو گمراہ کررہے ہیں اورقوم کو مایوس کررہے ہیں اسی طرح وہ کشمیر پر قوم کو مایوس کررہے ہیں اور کشمیریوں کے دل میں پاکستان کے لئے نفرت پیدا کرنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر

پر ہماری بڑی واضح پالیسی ہے اور میری پی ڈی ایم کے ذمہ دار لوگوں سے مودبانہ گزارش ہے کہ وہ اپنی ذاتی سیاست کے لئے کشمیر کاز کو نقصان نہ پہنچائیں ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم میں جتنے طاقتور کرپٹ لوگ ہیں ان پر پہلے کوئی ہاتھ تک نہیں ڈالتا تھا اور عمران خان وہ پہلے وزیراعظم ہیں اور پی ٹی آئی

وہ واحد حکومت جس نے ان قومی لٹیروں پر ہاتھ ڈالا اور گھٹنے ٹیکنے کو تیار نہیں اور ان کا مقابلہ کررہی ہے اور احتساب کا عمل مکمل ہو گا اور جاری رہے گا ۔انہوں نے کہاکہ جو ہم سے حساب مانگتے ہیں ہم ضرور حساب دینگے ۔براڈ شیٹ کی تحقیقات کے لئے عظمت سعید باعزت جج ہیں اور ان کی تعیناتی بہترین عمل ہے ،انہوں نے

کہاکہ اگر مسلم لیگ (ن)کرپٹ نہیں ہے اور اسے براڈشیٹ سے کوئی خطرہ نہیں ہے تووہ جسٹس عظمت سعید کی تعینات پر اعتراض کیوں کررہی ہے ؟براڈ شیٹ کا معاہدہ کس نے کیا اس میں پی ٹی آئی کا کوئی عمل دخل نہیں تھا،اگربراڈشیٹ معاملے پر اپوزیشن کا دامن صاف ہے تو گھبرانا نہیں چاہیے۔یک سوال کے جواب میں انہوں نے

کہاکہ عمران خان کو سلیکٹڈ کہنا بند کیا جائے وہ عوام کے منتخب نمائندے ہیں اور اب تو تحریک عدم اعتماد لانے والوں نے عمران خان کو وزیراعظم تسلیم کرلیاہے۔وفاقی وزیر اعجاز شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے پاس ووٹ ہیں تو وہ خوشی سے تحریک عدم اعتماد لائیں، ہم اس کا سامنا کریں گے۔وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری

کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے پاس کوئی حکمت عملی نہیں، استعفوں سے شروع ہونے والی بات اب تحریک عدم اعتماد تک آ گئی ہے۔فواد چودھری نے ٹویٹر پر پیغام میں کہا کہ پی ڈی ایم کے پاس کوئی پلان نہیں، استعفوں سے شروع والوں کی بس ہو گئی، اب بات عدم اعتماد کی گفتگو پر آ گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کسی مائی کے لال میں

وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی جرات نہیں ہے۔ انہوں نے اپوزیشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ تاعمر قید اور نااہلی سے بچ گئے تو غنیمت سمجھے گا۔وزیراعلی سندھ کے بارے میں فواد چودھری کا کہنا تھا کہ وزیر ہو یا وزیراعلی ہر کوئی جوابدہ ہے۔ یہ حیران کن ہے کہ وزیراعلی یا کوئی پبلک آفس ہولڈر کہے کہ میں آپ کو جوابدہ نہیں ہوں، قانون کے تحت کوئی آفیسر اور وزیراعلی وفاقی حکومت کی انکوائری سے رو گردانی نہیں کر سکتا۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…