پیر‬‮ ، 28 جولائی‬‮ 2025 

امریکا کو بائیڈن مل گیا ، ہمیں ایسا حکمران کب ملے گا ، سینئر تجزیہ کار کے حیران کن انکشافات

datetime 22  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )نجی ٹی وی پروگرام میں سینئر تجزیہ کار سید انورمحمودنے کہا ہے کہ ’’سیاست آگ بھڑکانے کا نام نہیں، ہمیں ان سول وارکو ختم کرنا ہوگا‘‘یہ الفاظ دنیا کی سب سے طاقتور جمہوریت کے سب سے طاقتور عہدیدار نومنتخب امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہیں۔یہ الفاظ ایک اہم دن پر کیوں کہے گا؟ اس کا جواب ہے کہ 2 ہفتے قبل امریکہ کی جمہوریت کو شدید خطرات لاحق تھے

اور امریکی امید کرتے ہیں کہ انہیں آئندہ ایسی صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکیوں کو بری طرح تقسیم کردیا تھا مگر خوش قسمتی سے صدر بائیڈن پرعزم اور سمجھ دار انسان ہیں، انہوں نے اپنی ذاتی زندگی میں کامیابی اور حادثات دونوں کو دیکھا ہے ، ان کا کیریئر تقریبا نصف صدی پر محیط ہے ، وہ 4 دہائیوں تک سینیٹر رہے اور دو بار نائب صدر بھی منتخب ہوئے ، اسی وجہ سے جب وہ کہتے ہیں کہ سیاست آگ بڑھکانے کا کام نہیں تو اس سے پاکستان سمیت تمام جمہوری ممالک میں گھنٹیاں بج جانی چاہئیں۔پاکستان کی سیاسی قیادت کو بائیڈن کے رویے سے سبق سیکھنا چاہئے کیونکہ پچھلے اڑھائی سال سے دونوں ممالک میں جمہوریت کو تباہ کیا جارہا تھا، پاکستان کے کچھ تجربہ کار اور کچھ ناتجربہ کار رہنما نے کچھ ایسا ہی کیا جیسا امریکہ میں ہوتا رہا، ہم جیسے عام لوگ اس صورتحال کو مایوسی سے دیکھتے رہے ۔ ہمارے پاس ایک الیکشن کی مبینہ چوری کی پرانی کہانی ہے اور وہ لوگ اس کہانی کو حکومت کے تیسرے سال میں بھی بیان کر رہے ہیں جنہوں نے اس کی قانونی حیثیت کو نہ صرف تسلیم کیا بلکہ اسی پارلیمنٹ میں وزارت عظمیٰ کیلئے الیکشن بھی لڑا۔ اب ملک میں فارن فنڈنگ کا کیس، براڈشیٹ کی کہانی بھی چل رہی ہے اور حکومت اور اپوزیشن دونوں ہی دونوں معاملہ کو اپنے سیاسی انداز سے پیش کر رہے ہیں۔اپنا دفاع ان کا آئینی اور جمہوری حق ہے اور اگر وہ ایسا ہی کرتے ہیں تو اس میں کوئی پریشانی کی بات نہیں مگر افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ وہ اس کے برعکس کر رہے ہیں۔ ہم آج کل پاکستان میں ایک سیاسی بدنظمی دیکھ رہے ہیں اور یہ ہر روز مزید واضح ہورہی ہے ۔ٹرمپ کے جھوٹے بیانیے نے لاکھوں لوگوں کو قائل کرلیا تھا کہ نومبر کے صدارتی الیکشن کو چوری کیا گیا۔ مسلم لیگ(ن)، پیپلزپارٹی اور جے یو آئی کے لاکھوں کارکن اپنے لیڈروں کی اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ

عمران خان نے فارن فنڈنگ کے نام پر بھارت اور اسرائیل سے رقم لی اور یہ ایک ایسا الزام ہے جس کی کوئی بنیاد نہیں۔ان کا یہ بھی خیال ہے کہ 2018 کے انتخابات میں پی ٹی آئی کے حق میں دھاندلی کی گئی جبکہ پاکستان کے سابق حکمران پاک صاف ہیں اور کرپشن کے الزامات سیاسی انتقام۔پاکستان جس طرح آج تقسیم ہے ، ایسے میں جمہوریت کے بارے میں کیا کہا جاسکتا ہے ؟ہماری سیاسی قیادت ایک

دوسرے کو گرانے میں مصروف ہے ، ہمیں بائیڈن جیسا حکمران کب ملے گا جو تمام سیاسی تقسیم کو ایک طرف رکھتے ہوئے اپنے ہم وطنوں سے وہ الفاظ کہے جو بائیڈن نے امریکیوں سے کہے ہیں۔براڈشیٹ، فارن فنڈنگ، ایون فیلڈ اور جعلی اکائونٹس کے معاملات کو دیکھ کر لگتا ہے کہ ہم مستقبل قریب میں بائیڈن جیسے الفاظ سننے سے قاصر رہیں گے ۔ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ پاکستان میں کوئی بھی

ایسا دکھائی نہیں دیتا جو سیاست میں جلتی ہوئی آگ کو بجھا دے ۔ایسا کوئی راستہ دکھائی نہیں دیتا جس سے پاکستان میں جاری (uncivil war) ختم ہو۔ایسے حالات میں ایک مثبت اشارہ ملا ہے کہ نئے تعینات ہونے والے امریکی وزیر دفاع نے پاکستان کو افغان امن عمل میں اہم شرکت دار قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ خطے میں امن عمل کو سبوتاژ کرنے والوں کا مقابلہ کریں گے اور ہم سب جانتے ہیں کہ امن عمل کو کون سبوتاژ کرنا چاہتا ہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…