اسلام آباد(آن لائن)حکومت کی جانب سے ،،روک نہ ٹوک،،فارمولا نے پی ڈی ایم کے احتجاج کو سست روی کا شکار کر دیا ،شاہراہ دستور پر تما م سرکاری دفاتر حسب معمول کام میں مصروف رہے ،پہلا قافلہ تین بجے بھارہ کہو سے روانہ ہوا جبکہ دیگر قائدین کا انتظار کرتے رہے ہیں۔
یوسی چیئرمین گھروں میں بیماری کا بہانہ بنا کر لیٹ گئے ،معلومات کے مطابق منگل کو پی ڈی ایم کے الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کو حکومت کی پالیسی نے اس وقت سستی سے دوچار کر دیا جب کہا گیا کہ ریڈزون تک کوئی ناکہ بھی نہ ہوگا نہ کنٹینر لگایا جائے گا،حکومت کے اعلان کے بعد پی ڈی ایم قائدین جو کہ کشمیر ہائی وے،سری نگر وے،بھارہ کہو اور سپر ہائی وے پر ہلڑ بازی کر نے کا پلان ترتیب دے چکے تھے ان کا الیکشن کمیشن کے باہر ٹھہر گیا ،مسلم لیگ کے ایک یو سی چیئرمین نے بتایا کہ انکی ڈیوٹی ایک شاہراہ پر نعرہ بازی اور تھوڑا سا شور غل تھا مگر حکومت کی جانب سے روک ٹوک نہ ہونے پر وہ کیا کریں اس سے بہتر ہے کہ بیماری کے بستر پر ہی لیٹ جایا جائے،جے یو آئی ،ف،کے ذرائع نے بتایا کہ انہیں بھی دن دس بجے مری روڈ اور سپرہائی وے پر پہنچ کر مظاہرہ کرنا تھا لیکن جب حکومت کی جانب سے رکاوٹ ہی نہیں تو مظاہرہ اورہلڑبازی کہاں کی جائے،پارلیمنٹ اور دیگر اداروں کے سرکاری
ملازمین کا کہنا ہے کہ وہ حسب معمول اپنے کام کو جاری رکھے ہوئے ہیں،پاکستان پیپلز پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ احتجاج جمہوریت کا حسن ہے مگر پی ڈی ایم کے فور م پر ہی بتا دیا ہے کہ کسی بھی انتشار کی صورت میں وہ مظاہرہ سے لاتعلقی اختیار کریں گے،اس حوالہ سے عام شہریوں کی رائے ہے کہ پی ڈی ایم کے جلسہ کو ایک حکمت عملی کے تحت انتشار سے بچا کر پرامن لایا گیا،اور انتشار پسند وں کے پروں پر پانی پھیر دیا گیا ہے۔