بدھ‬‮ ، 23 جولائی‬‮ 2025 

5 ماہ بعد بھی بی آر ٹی پشاور کے واش رومزمکمل نہ ہو سکے

datetime 17  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے 13 اگست 2020 کو بی آر ٹی پشاور کا افتتاح تو کر دیا مگر منصوبے کے نہ تو اسٹیشنز بیت الخلا مکمل ہو سکے اور نہ ہی منصوبے کے لیے آمدن کا ذریعہ بننے والے کمرشل پلازے مکمل ہو سکے۔ پاکستان تحریک انصاف حکومت کا میگا پراجیکٹ بی آر ٹی منصوبے کو شروع

ہوئے 5 ماہ سے زائد کا عرصہ گزر گیا مگر بیشتر بس اسٹیشنز پر مسافروں کے لیے تاحال باتھ رومز تک نہیں بن سکے ہیں۔باتھ رومز میں واٹر اینڈ سینیٹریشن کا سامان نصب نہ ہونے کی وجہ سے خالی باتھ رومز گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکے ہیں، اسٹیشنز پر موجود باتھ رومز کے نام پر خالی کمرہ شام ہوتے ہی پوڈریوں اور ہیرونچیوں کی آماج گاہ میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔منصوبہ کی آمدن میں اضافہ کے لیے تین کمرشل پلازے بھی تعمیر ہونا تھے جو ابھی تک نامکمل ہیںدوسری جانب ڈی جی پی ڈی اے کا کہنا ہے کہ کنٹریکٹرز کے ساتھ درپیش مسائل کی وجہ سے تعمیراتی کام رکا ہوا تھا جو آیندہ 20 سے 25 دن میں دوبارہ شروع کر دیا جائے گا، باتھ رومز اور کمرشل پلازوں کا کام جلد مکمل کیا جائے گا۔دوسری طرف صوبائی وزیر سماجی بہبود خیبر پختونخوا ڈاکٹر ہشام انعام اللہ خان نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ محمود خان کی زیر قیادت صوبائی حکومت اور وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق محکمہ سوشل ویلفیئر نے صوبے کے خصوصی و مستحق افراد کو بہتر روزگار اور دیگر سہولیات کی فراہمی کے لئے اہم اقدامات لینے کا اصولی فیصلہ کیا ہے اور اس مقصد کیلئے ابتدائی طور پر 67 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ ان خیلات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائشگاہ پر مختلف وفود اور نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے

کیا۔ اس موقع پر وفود نے محکمہ سوشل ویلفیئر میں جاری اصلاحات اور اقدامات کو سراہتے ہوئے صوبائی وزیر ڈاکٹر ہشام انعام اللہ خان کی کاؤشوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ صوبائی وزیر ڈاکٹر ہشام انعام اللہ خان نے کہا کہ صوبے کے چار پسماندہ اضلاع اپردیر، شانگلہ، ٹانک اور لکی مروت میں قرعہ اندازی کے ذریعے بارہ سو

خصوصی افراد کی استعداد کار میں اضافہ اور بزنس سپورٹ کے لئے پہلی بار جامع پراجیکٹ شروع کر رہے ہیں جسکا دائرہ صوبے کے دیگر اضلاع تک مرحلہ وار بڑھایا جائیگا۔ خصوصی افراد و مستحق کو کارگو لوڈر، فصل کاٹنے، گندم پسائی اور آئس کریم بنانے والی مشین کی فراہمی کے علاوہ روزگار کے دیگر آلات اور مالی امداد دی

جائیگی جس سے انکی ماہانہ آمدن چالیس ہزار سے ساٹھ ہزار روپے تک بڑھ جائیگی، جس سے وہ اور انکا گھرانہ خوشحال زندگی بسر کرنے کے قابل ہو جائیگا۔ ڈاکٹر ہشام انعام اللہ خان نے کہا کہ بے سہارا اور کمزور لوگوں کی فلاح وبہبود ہمارا فرض ہے اور وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق انکی معیشت و فلاح وبہبود پر پہلی بار خصوصی توجہ دی جا رہی ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ دن دور نہیں


پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…