ماسکو (این این آئی)سائنسدانوں نے کہاہے کہ مشرقی سائبیریا میں مقامی لوگوں کو ہزاروں سال پہلے محفوظ ہوچکے ایک گینڈے کا جسم ملا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ گینڈا شمال مشرقی روس میں یاکوتیا کے ابی سکی علاقے میں برف کے میدان پگھلنے کی وجہ سے سامنے آیا ہے۔اون سے ڈھکے اس گینڈے کے بیشتر اندرونی اعضا محفوظ ہیں جس کے بعد اس کا شمار اس خطے میں
اب تک بہترین طریقے سے محفوظ ہوئے جانوروں میں ہونے لگا ہے۔ماہرین اس گینڈے کا مزید مطالعہ کرنے کے لیے اسے آئندہ ماہ لیبارٹری بھیجیں گے۔ماہرین برف کی سڑکیں بننے کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ وہ باقیات کو یکسوسک شہر لے جاسکیں، جہاں سائنسدان نمونے لیں گے اور ریڈیو کاربن تجزیے کریں گے۔خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ گینڈا 20 سے 50 ہزار سال پہلے یہاں رہا ہو گا۔گینڈے کی باقیات کا جائزہ لینے والی سائنسدان ویلری پلوٹنیکو نے روسی میڈیا کو بتایا کہ مرنے کے وقت اس گینڈے کی عمر تین سے چار برس کے لگ بھگ تھی اور اس کی موت ممکنہ طور پر ڈوبنے کی وجہ سے ہوئی۔انھوں نے بتایا کہ گینڈے کی آنتوں اور عضوِ تناسل کے ٹشو ابھی بھی واضح ہیں۔روس میں اکیڈمی آف سائنس سے تعلق رکھنے والی مس پلوٹنیکو نے میڈیا کو بتایاکہ ناک پر ایک چھوٹا سا سینگ بھی محفوظ ہے اور یہ واقعی نایاب ہے کیونکہ یہ بہت جلدی گل سڑ جاتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ سینگ پر موجود نشانات اس بات کی جانب اشارہ دیتے ہیں کہ گینڈا اسے پھرتی سے کھانے کے لیے استعمال کر رہا تھا۔