ہفتہ‬‮ ، 02 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ڈائیلاگ کا وقت گزر چکا،لائق ، نا اہل ، نا جائز وزیر اعظم کا استعفیٰ چھین کر رہیں گے ، بلاول بھٹو نے لانگ مارچ کا اعلان کر دیا

datetime 13  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زر داری نے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ ڈائیلاگ کا وقت گزر چکا ہے ،اب عوام کے فیصلے کو ماننا پڑے گا ، ہمارے درمیان کوئی دراڑ پیدا نہیں ہوسکتی ، ہم سب ایک ہو کر اسلام آباد لانگ مارچ کر یں گے اور کٹھ پتلی کو بھگائیں گے ،اسلام آباد پہنچ کر نالائق ، نا اہل ، نا جائز وزیراعظم کا

استعفیٰ چھین کر رہیں گے ،پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور کھڑی رہے گی۔ اتوار کو یہاں جلسے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ مجھے بہت خوشی ہورہی ہے کہ پنجاب کے دل لاہور میں آپ سے مخاطب ہوں ، شہید ذو الفقار علی بھٹو نے پاکستان پیپلز پارٹی کی بنیاد اسی لاہورشہر میں رکھی تھی ، شہید بے نظیر بھٹو نے جب ضیاء الحق کی آمریت کیخلاف جنگ شروع کی تو انہوںنے 1986میں سیاسی سفر کا آغاز لاہور سے کیا تھا ، لاہور شہر کی گلیاں ، محلے ان قربانیوں اور داستانوں کے گواہ ہیں جو ضیاء کے تاریک دور میں پاکستان پیپلز پارٹی اور جمہوری کارکنوں نے شہادتیں دیکر کیں ، کوڑے کھائے ،جیل بر داشت کی مگر ظلم کے خلاف سر نہیں جھکائے ۔ انہوںنے کہاکہ لاہور مرحوم جہانگیر بدر کو جانتا ہے ، مرحوم جہانگیر بدر اور ہزاروں کارکنوں نے کوڑے کھائے ، لاہور کے شہید ادریس بیگ نے تختہ دار پر چڑھ کر شہادت قبول کی مگر پاکستان کے جمہوری کارکن نے آمریت کے سامنے سر نہیں جھکایا ۔ انہوںنے کہاکہ ہم تاریخ کے ایک بہت اہم موڑ پر کھڑے ہیں ،پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کی تحریک دیکھ رہے ہیں ، ہم بستی بستی پہنچ رہے ہیں آپ ہمارا والہانہ استقبال کررہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ حالات واقعی برے ہیں ، جعلی ، نالائق ، نا اہل اور نا جائز حکمرانوں کے اقتدار کو عوام بھگت رہے ہیں ، تنقید ، گالم گلوچ اور جھوٹ کے سوا ان کے دامن

میں کچھ نہیں ہے ، بے وقوف اورنالائق حکمرانوں کے پاس نہ عقل ہے ، نہ تاریخ کا علم ہے ، ہم کب کسی دھمکی ، کسی آمر یا کسی غاصب سے ڈرے ہیں ، ہم کشتیاں جلا کر میدان میں اترے ہیں ، مہنگائی ، کرپشن اور بد امنی کے مارے ہوئے لوگ ہمارے دست و بازو بن گئے ہیں ، جب عوام کسی تحریک کا اس حد تک ساتھ دیتے ہیں تو ظلم کی چند زنجیریں کٹ جاتی ہیں ، آپ کا جوش وہمت دیکھ

کر ہمارا قدم اور تیز ہو جاتا ہے ،ہمارے سامنے منزل نظر آناشروع ہو جاتی ہے ۔انہوںنے کہاکہ یقین دلاتا ہوں کہ آپ کی جیت جلد ہوگی ۔ بلاول بھٹو زر داری نے حکمرانوں پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ انشاء اللہ کٹھ پتلی حکمران ، سلیکٹیڈ حکمران گھر جانے والے ہیں ، ہمارے طالب علم ، تاجر ، استاد ، کسان، مزدور ، محنت کش سب پریشان ہیں ،اگر ہمارا حال یہ ہے تو مستقبل کیا ہوگا ؟، ہمارا

حال تاریک ضرور ہے مگر ہمارا مستقبل ، پاکستان کا مستقبل روشن ہے ، ملک میں تاریخی مہنگائی ، بے روز گاری اور غربت ہے ، آٹا ، چینی چوروں کی حکومت میں غریب کا چولہا بند ہے ، دوکاندار کا شٹر بند ہے، صنعت کو تالا لگا ہوا ہے ، ٹرانسپورٹر کا پہیہ جام ہے ، ان کو عوام کا درد محسوس نہیں ہوتا ہے ۔ انہوںنے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ یہ آپ کے ووٹوں سے اقتدار

میں نہیں آیا ، یہ کسی اور راستے سے آئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب کے ساتھ کیا مذاق کیا جارہا ہے ،ایک نالائق نا اہل وزیر اعظم نے پنجاب کی پگ کٹھ پتلی کے سرپر ہے ، کیا یہ لاہور کو قبول ہے ؟ ہم کٹھ پتلی کو مانتے ہیں نہ کٹھ پتلی کے کٹھ پتلی کو مانتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ اس جعلی حکومت کو نہ پنجاب کی فکر ہے نہ عوام کی فکر ہے اور نہ ہی پاکستان کی فکر ہے ، روشنیوں کے شہر

میں آج مایوسی کے اندھیرے ہیں مگر لاہور کے غریب ، لاہور کے مزدور بے سہارا نہیں ہیں ، لاہور کے محنت کش بے سہارا نہیں ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ ان کے ساتھ کھڑی ہے اور کھڑی رہے گی ۔بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ ا ن حکمرانوں میں سچ سننے کا حوصلہ نہیں ہے ، قائد حزب اختلاف شہباز شریف جیل میں ہے ، سابق قائد حزب اختلاف خورشید شاہ

جیل میں ہیں ، یہ لاہور اور کراچی کا مطالبہ ہے کہ شہباز شریف اور خورشید شاہ کو رہا کرو ۔انہوںنے کہاکہ طالب علم اگر اپنا آئین حق مانگے تو ان کے اوپر پولیس گردی ، ڈاکٹر اور نرسز اپنا حق مانگیں تو ان پر لاٹھیاں چلائی جاتی ہیں ، کسان احتجاج کرے تو کسانوں کو سر عام شہید کیا جاتا ہے مگر ظلم و جبر کی رات ختم ہونے کو ہے ۔ بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ پاکستان پیپلز پارٹی

پسے ہوئے طبقات کی جماعت تھی ،ہے اور رہے گی ، پی ڈی ایم اس جمہوری مزاحمت کی کڑی ہے جو بے نظیر بھٹو شہید نے 1986میں لاہور میں شروع کی تھی ، ہم آپس کے سیاسی اختلافات بھلا کر پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم پر اکٹھے ہیں ، ہم کٹھ پتلی کو لکار رہے ہیں ، سہولت کاروں کو للکار رہے ہیں تاکہ ہم عوام کو آپ کا حق حکمرانی واپس دلادیں ،یہ جنگ اقتدار کی جنگ نہیں ، غریب

عوام کو روٹی ، کپڑا اور مکان دلانے کی جنگ ہے ، یہ جنگ آپ سب کی جنگ ہے ، بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ جب شہید ذو الفقار علی بھٹو نے اسی لاہور میں پاکستان پیپلز پارٹی کی شمع جلائی تھی تو عزم یہ تھا کہ عوام اپنے تقدیر کے مالک ہیں ،افسوس ہمیشہ عوام کے خلاف سازش کی گئی ، غیر جمہوری قوتوں ، اسٹیبلشمنٹ جن کو میں سلیکٹر کہتا ہوں وہ آپ کے خلاف سازشیں کرتے

رہے ،اپنی من پسند کی حکومتیں بناتے رہے ہیں یہ سلسلہ ختم ہو نا پڑیگا۔ بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ ہم نے جانوں کی قربانی دی ہے ، جمہوریت کی بنیادوں میں ہمارا خون شامل ہے ، ہم جمہوریت کا دفاع کر نے کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں، ووٹ کا دفاع اپنے خون سے کرینگے ۔ انہوںنے کہاکہ سلیکٹر ز کان کھول کر سن لیں ، آپ کو عوام کی آواز کو ماننا پڑیگا ، عوام کا فیصلہ تسلیم کرنا

پڑیگا ،اب کوئی اور راستہ نہیں ہے ، ڈائیلاگ کا وقت گزر چکا ہے ، اب لانگ مارچ ہوگا ،اسلام آباد ہم آرہے ہیں ،اسلام آباد پہنچ کر اس نالائق ، نا اہل ، نا جائز وزیر اعظم کا استعفیٰ چھین کر رہیں گے ، ہم اسلام آباد پہنچ رہے ہیں ،فون کال کر نا بند کرو ، رابطہ بند کر و ، ہمارے درمیان کوئی دراڑ پیدا نہیں ہوسکتی ، ہم

سب ایک ہو کر اسلام آباد لانگ مارچ کر یں گے اور کٹھ پتلی کو بھگائیں گے ۔انہوںنے کہاکہ ا سکو بھگا کر ہی بات ہوسکتی ہے ، گلگت بلتستان سے لاہور ، کراچی اور پشاور تک ایک ہی آواز گونج رہی ہے کہ میرے ووٹ پر ڈاکہ نا منظور ہے ، پنجاب ، لاہور ، پاکستان ، جمہور، دستور ، ووٹ پر ڈاکہ نا منظور ہے ۔

موضوعات:



کالم



آرٹ آف لیونگ


’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…

ڈنگ ٹپائو

بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…