اسلام آباد(آن لائن) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا ہے کہ پیمرا نے کارخیر کے تحت اسحاق ڈار کا انٹرویو نشر کیا ہے تاہم اپنے قوانین کے تحت چینل کے خلاف ایکشن لے سکتا ہے۔ اسحاق ڈار مفرور اور اشتہاری ہے۔ کسی ایسے لیڈر کو چینل پر نشر نہیں کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار انٹرویو میں ایکسپوزہو گئے ہیں۔ کسی مفرور کو ٹی وی پر نہیں دکھایا جا
سکتا ہے۔ عدالت نے نواز شریف کو بھی اشتہاری قرار دے دیا ہے۔ پیمرا اپنے قوانین پر عمل درآمد کراتا ہے۔ اسحاق ڈارمفرور اور اشتہاری ہے اور پاکستان میں جن چینل نے انٹرویو دکھایا ان کے خلاف ایکشن ہونے چاہئیں۔ پیمرا اپنے قوانین کے تحت چاہے تو نوٹس جاری کر سکتاہے۔ کارخیر کے تحت انٹرویو دکھایا گیا ہے۔ اسحاق ڈار کے تمام دلائل بے نقاب ہو گئے ہیں۔ نیب کی کسٹڈی میں موت واقع ہوئی ہے یہ جھوٹ تھا۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز کا ترجمان جھوٹا ہے۔ ن لیگ کے تمام لوگ جھوٹے ہیں َ۔ انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار جس طرح ایکسپوز ہوئے ہیں پوری دنیا اور پاکستانی قوم نے دیکھ لیا ہے۔ نواز شریف اور زرداری کے عبرت ناک انجام کی عمران خان نے بات کی ہے۔ ان کے اتحادی بھی چور ہیں۔ فضل الرحمان اپنی دونوں نشستیں ہا رچکے ہیں اور پی ڈی ایم کے سربراہ ہیں۔ دونوں بڑی شخصیات پر کرپشن کے الزام ہیں۔ شریف خاندان کے غیرقانونی طور پر اثاثے بڑھانے میں اسحاق ڈار کا مرکزی کردار ہے۔ انٹرویو میں اسحاق ڈار نے ملک کو بدنام کیا۔ اسحاق ڈار کو ملک سے فرار کرانے میں شاہد خاقان عباسی ملوث تھے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور شہباز گل اور مشیر داخلہ شہباز اکبر نے سابق وزیر اعظم اسحق ڈار کے برطانوی نشریاتی ادارے کو دیے گئے انٹرویو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ ورز قوم نے ٹانگیں کانپنے کا نظارہ دیکھا،جب کہا میری پاکستان میں
صرف ایک ہی جائیداد ہے تو منہ پر شرمندگی، آنکھوں میں بے شرمی تھی، پاکستان آ کر عدالتوں میں اپنے مقدمات لڑیں، اپنے آپ کو ایک مفرور سے عام شہری بنائیں تو پاکستان کا میڈیا کھلا ہوا ہے، اسحاق ڈار صحافی کے سوالات کا جواب نہ دے سکے، عدالتوں کا کیسے دیں گے؟انہوں نے کہا کہ جب انہیں بھیجا
تو کیا ہوا وہ سب نے دیکھا کہ کبھی زبان باہر آئی، کبھی دونوں آنکھیں باہر آئیں، جب کہا کہ میری پاکستان میں صرف ایک ہی جائیداد ہے تو منہ پر شرمندگی تھی لیکن آنکھوں میں بے شرمی تھی۔کچھ چینلز نے اسحاق ڈار کا انٹرویو چلایا اب حکومت کی جانب سے ان چینلز کے خلاف ایکشن لینے کا عندیہ دیا گیا ہے۔