کراچی(این این آئی)کشمور میں اجتماعی آبروریزی کا شکار 4 سالہ بچی کی حالت تشویشنات بتائی جارہی ہے، بچی کو لاڑکانہ سے کراچی کے قومی ادارہ برائے صحت اطفال منتقل کردیا گیا ہے۔ادارہ برائے امراض اطفال(این آئی سی ایچ)کے سربراہ ڈاکٹر جمال رضا کے مطابق بچی
ابھی انتہائی نگہداشت کے شعبے میں زیر علاج ہے۔انہوں نے بتایا کہ بچی کو ابھی وینٹی لیٹر کی ضرورت پیش نہیں آئی۔دوسری جانب اس کیس میں پولیس افسر کے کردار کو سراہا جارہا ہے۔ سوشل میڈیا پر واقعے کو سانحہ کشمور کا نام دیا گیا، جو ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بھی بن گیا۔کشمور میں دل دہلا دینے والا واقعے نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی۔ خاتون اور اس کی بچی کو انصاف دلانے کا مطالبہ کیا گیا۔ واقعے کو سانحہ کشمور کا نام دیا گیا اور موضوع سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ بھی بن گیا۔نشانہ بنانے والا ملزم رفیق ملک اپنے عبرتناک انجام کو پہنچنے کے بعد سوشل میڈیا پر پولیس افسر کے کردار کو سراہا جارہا ہے۔ کشمور واقعہ میں ہیرو کا کردار ادا کرنے والا اے ایس آئی محمد بخش کی بہادری کو ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ایک صارف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پولیس کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ پولیس شہریوں کی مدد کرنے کے لئے اپنی جان تک دائو پر لگا سکتے ہیں۔ پولیس نے جان پر کھیل کر ملزم کو گرفتار کیا۔
ایک صارف نے لکھا کہ اللہ ان پولیس افسروں کو سلامت رکھے۔ سلام ہے آپ کو اور آپ کے خاندان کو۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے مثال قائم کردی۔سوشل میڈیا پر شہریوں کے علاوہ سیاسی، سماجی و مذہبی رہنمائوں کے کارکنان بھی اپنے جذبات کا اظہار کرتے رہے۔