بدھ‬‮ ، 23 اپریل‬‮ 2025 

جلسہ روکنے کی کوشش کی گئی تو لاٹھی گولی سرکار کو اوقات یاد دلا دیں گے، پی ڈی ایم کا حکومت کو چیلنج

datetime 9  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے عہدیداران نے واضح کیا ہے کہ پی ڈی ایم پشاور جلسہ کو روکنے کی کوشش کی گئی تو لاٹھی گولی کی سرکار کو ان کی اوقات یاد دلا دینگے، تمام اپوزیشن جماعتیں پر امن ہیں اور رہیں گی، جلسہ کے دوران ایک گملا بھی نہیں ٹوٹے گا۔22 نومبر کو پشاور جلسہ بارے باچا خان مرکز پشاور میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کی

صوبائی انتظامی و نگران کمیٹی کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت اے این پی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردارحسین بابک نے کی۔ اجلاس میں اے این پی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردارحسین بابک کے علاوہ صوبائی ترجمان ثمرہارون بلور، شاہی خان شیرانی، مختیار خان، شاکراللہ شینواری، ملک فقیر علی، پاکستان پیپلزپارٹی کی سینیٹر روبینہ خالد اور صائمہ منیر، جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی ترجمان عبدالجلیل جان، آصف اقبال داودزئی، مولانا امان اللہ حقانی، ن لیگ کے راشد محمود اور ملک ندیم، قومی وطن پارٹی کے طارق خان اور ڈاکٹر فاروق افضل، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے حیدر خان ایڈوکیٹ اور جمعیت اہلحدیث کے ڈاکٹر ذاکر شاہ نے شرکت کی۔ اجلاس میں تمام کمیٹیوں نے رپورٹس پیش کیں۔ مشترکہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اے این پی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک نے کہا کہ پی ڈی ایم پشاور جلسہ باقی جلسوں سے بڑا ہوگا اور صوبہ بھر سے عوام کا ایک سمندر پشاور امڈ آئے گا،ضلعی انتظامیہ کو 5 نومبر کو جلسہ گاہ سے متعلق درخواست بھیجی ہے لیکن ضلعی انتظامیہ نے تاحال اس متعلق کوئی مثبت جواب نہیں دیا، جلسہ کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا،ضلعی انتظامیہ تاخیری حربوں سے کام لے رہی ہے، لیکن ان کو خبردار کرتے ہیں کہ حکومت ہمیں اجازت دے یا نہ دیں، دلہ زاک روڈ پر عوام کا سمندر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ

اپوزیشن جماعتوں کے صرف تین ہی جلسوں نے حکومت کے اوسان خطا کر دئیے ہیں اور پشاور جلسہ کو ناکام بنانے کے لئے مختلف حربے استعمال کر رہی ہے، حکومت ایڈورٹائزنگ ایجنسیز اور ٹرانسپورٹرز پر دباو ڈال رہی ہے، سرکاری افسران کو حکومت کی جانب سے زبانی ہدایات دی جارہی ہیں لیکن اس سب کے باوجود پشاور کا جلسہ اپوزیشن جماعتوں کا مشترکہ پشاور جلسہ

ساری دنیا دیکھے گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت پی ڈی ایم میں دراڑیں ڈالنے کے لئے ناکام کوششیں کررہی ہیں، اپوزیشن جماعتوں کا اپنا موقف ہوسکتا ہے مگر اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ آپس میں اختلاف ہے،تمام اپوزیشن جماعتیں مل کرپی ڈی ایم کو توڑنے کے حربے ناکام بنائیں گے۔22 نومبر کو

پی ڈی ایم کی تمام مرکزی قیادت باچا خان مرکز سے اکھٹے جلسہ میں شرکت کے لئے جائے گی۔ سردارحسین بابک نے کہا کہ تمام جماعتیں وکلاء، اساتذہ، تاجران سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے رابطہ کیا جائیگا اور انہیں بھی جلسے میں شرکت کی دعوت دی جائیگی۔

موضوعات:



کالم



Rich Dad — Poor Dad


وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…