کراچی(این این آئی)مقامی کرنسی مارکیٹوں میں امریکی ڈالرکی قدر میں کمی کا سلسلہ برقرار ہے پیر کو ڈالرمزید کمی کے بعد 160.20روپے کی سطح پر آگیا جب کہ یورو اور برطانوی پاونڈ کی قدر میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق پیر کو انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں مزید15پیسے کی کمی ہوئی
جس کے باعث ڈالر کی قیمت خرید160.25روپے سے گھٹ کر160.10روپے اور قیمت فروخت160.35روپے سے گھٹ کر160.20روپے ہو گئی جب کہمقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید20پیسے کی کمی سے158.90روپے سے گھٹ کر159.70روپے اور قیمت فروخت160.20روپے سے گھٹ کر 160.20روپے ہوگئی۔دیگر کرنسیوں میں یورو کی قیمت خرید185روپے سے گھٹ کر 184.50روپے اور قیمت فروخت187روپے سے گھٹ کر 186.50روپے ہوگئی جب کہ برطانوی پاونڈ کی قیمت خرید205.50روپے سے گھٹ کر 204روپے اور قیمت فروخت208روپے سے گھٹ کر 206.50روپے ہوگئی۔دریں اثناصدر فاریکس ایسوی ایشن ملک بوستان کے مطابق روشن ڈیجیٹل کے اعلان کے بعد بڑے پیمانے پر لوگ ڈالر فروخت کر رہے ہیں لیکن خریداری کم ہے۔ منی ایکسچینج کائونٹر پر یومیہ 10 سے 12 ملین ڈالر فروخت کے لیے ہیں جو حکومت پاکستان کو دے رہے ہیں۔انہوں نے بتایاکہ افغان بارڈر اس وقت سر درد بنا ہوا ہے کراس بارڈر کی وجہ سے 10 سے 15 ملین ڈالر وہاں سے نکل جاتا ہے۔ چمن بارڈر سے جانے والوں کے لیے ڈالر کی حد کو کم کیا جائے یا سال کا کوٹہ مقرر کیا جائے۔ کورونا میں لاک ڈائون کی وجہ سے ڈالر کی فروخت بہت کم ہوگی تھی۔صدر فاریکس ایسوی ایشن نے کہا کہ بیرون ملک سے ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ اگست کے مہینے میں ریکارڈ پونے 3 ارب ڈالر کی ترسیلات زر آئیں۔ گزشتہ دو ماہ سے بھی 2 ارب ڈالر ترسیلات زر آہی ہیں۔ ترسیلات زر کی یہی رفتار رہی تو یہ 30 ارب ڈالر کو بھی کراس کر سکتے ہیں۔ملک بوستان نے کہا کہ اس وقت 90 لاکھ سے زائد پاکستانی بیرون ملک مقیم ہیں۔ بیرون ملک مقیم پاکستانی سالانہ اپنے خاندانوں کی کفالت کے لیے 23 ارب ڈالر ترسیلات زر بھیجتے ہیں۔ پاکستان کی معیشت اور کرنٹ اکائونٹ خسارے میں بہتری ڈالر کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے۔