ہرارے(نیوز ڈیسک) پاکستان کے دورے سے زمبابوین بورڈ اپنے ملک میں ’مجرم‘ بن گیا، حکومتی اسپورٹس اینڈ ریکریشن کمیشن نے 16 جولائی کیلیے سمن جاری کردیے، بغیر اجازت ٹیم بھیجنے پر وضاحت طلب کی جائے گی۔
زمبابوین کرکٹ بورڈ نے مئی میں اپنی ٹیم 2 ٹوئنٹی 20 اور 3 ون ڈے میچز کیلیے پاکستان بھیجی تھی، ٹور کے کامیاب اور پ±رامن انعقاد کے باوجود اس کی مشکلات ختم نہیں ہوئی ہیں، حکومتی کمیشن سے اجازت لیے بغیر اسکواڈ کو بھیجنے پر زمبابوین بورڈ کو اب کارروائی کا سامنا اور وضاحت کیلیے طلب بھی کرلیا گیا ہے۔
اسپورٹس اینڈ ریکریشن کمیشن کے ڈائریکٹر چارلس نیماچینا نے پارلیمانی کمیٹی برائے تعلیم، آرٹس، اسپورٹس اینڈ کلچر کو بتایا کہ ہم نے زمبابوے کرکٹ کو سمن جاری کردیے ہیں، اس پر حکومتی اجازت کے بغیر اپنی سینئر ٹیم کو پاکستان بھیجنے کا الزام ہے، بورڈ انتظامیہ نے ہم سے تیاری کیلیے چند دنوں کی مہلت مانگی جو دے دی گئی ہے، اب انھیں 16 جولائی کو شیڈول سماعت میں پیش ہوکر اپنے فیصلے کی وضاحت پیش کرنا ہوگی۔ یاد رہے کہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر اسپورٹس کمیشن نے زمبابوین بورڈ کو اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے کی منظوری دینے سے معذرت کرلی تھی، اس پر بورڈ نے واضح کیا تھا کہ وہ اپنی ذمہ داری پر ٹیم بھیج رہے ہیں۔
سری لنکن ٹیم پر 2009 میں ہونے والے دہشتگرد حملے کے بعد زمبابوے پہلی ٹیسٹ ٹیم تھی جس نے پاکستان کا دورہ کیا۔ رپورٹس کے مطابق زمبابوے کرکٹ نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے پ±رکشش پیکج دینے پر ٹور کی دعوت قبول کی، ہر کھلاڑی کو ساڑھے 12 ہزار ڈالر دیے گئے، چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے ٹور کیلیے زمبابوے کو رشوت دینے کا الزام مسترد کیا تھا۔
دورہ پاکستان؛ زمبابوین بورڈ اپنے ہی ملک میں ’مجرم‘ بن گیا
5
جولائی 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں