اسلام آباد(نیوز ڈیسک) شامی فوج نے حلب شہر پر باغیوں کا بڑا حملہ پسپا کردیا جبکہ جھڑپوں میں 100 باغی ہلاک ہوگئے، اتحادی فوج کی بمباری میں داعش کا اہم کمانڈر طارق بن طاہر بھی مارا گیا۔ذرائع ابلاغ کے مطابق شام میں باغیوں کی جانب سے ملک کے جنوب میں واقع شہر حلب پر قبضے کے لیے کیے جانے والے ایک بڑے حملے کے بعد شامی افواج نے باغیوں کے ٹھکانوں پر فضائی بمباری کی ہے۔ باغیوں نے شہر میں حکومت کے زیرِقبضہ علاقوں پر سیکڑوں راکٹ داغے۔ لڑائی میں100 سے زائد باغی مارے گئے۔ شہر کے کچھ علاقے حکومت کے زیر انتظام ہیں جبکہ کچھ علاقوں پر باغی افواج قابض ہیں۔ قدیم حلب شہر کا 60 فیصد علاقہ تباہ ہو چکا ہے۔جنگجوو¿ں نے اعلان کیا ہے کہ وہ 2 حصوں میں تقسیم اس شہر کو آزاد کرانا چاہتے ہیں۔ اس کارروائی میں انھیں القاعدہ اور اس کی حامی النصرہ فرنٹ کے جنگجوﺅں کا تعاون بھی حاصل ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو نے اس شہر کو عالمی ثقافتی ورثہ قرار دے رکھا ہے۔ دمشق کے نواح میں باغیوں کے زیرقبضہ ایک مسجد میں جمعہ کے روز ہونے والے بم دھماکے میں ایک سنی مذہبی رہنما شیخ سلیمان آفندی جاں بحق ہوگیا۔دریں اثناءشام میں اتحادی فوج کی بمباری کے نتیجے میں داعش کا اہم کمانڈر طارق بن طاہر ہلاک ہو گیا۔ امریکی محمکہ دفاع پینٹاگون نے طارق بن طاہر کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔ طارق بن طاہر داعش کیلیے فنڈنگ اور بھرتیوں کی نگرانی کرتا تھا۔ امریکی وزارت دفاع کے مطابق طارق بن طاہر کے سر کی قیمت 30 لاکھ ڈالر مقرر تھی۔ طارق ہن طاہر کا بھائی بھی 15 جون کوعراق میں ایک حملے میں ہلاک ہو گیا تھا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں