بدھ‬‮ ، 29 اکتوبر‬‮ 2025 

سپریم کورٹ کاسانحہ اے پی ایس پشاور کی جوڈیشل کمیشن رپورٹ پبلک کرنیکاحکم دیدیا

datetime 25  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ا اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ آف پاکستان نے سانحہ اے پی ایس پشاور کی جوڈیشل کمیشن رپورٹ پبلک کرنیکاحکم دیدیا ہے جبکہ چیف جسٹس گلزار احمد نے شہداء کے والدین کی جانب سے 16دسمبر کو برسی میں پشاور آرمی پبلک سکول آنے کی دعوت قبول کر لی۔ جمعہ کو سپریم کورٹ میں سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس گلزار احمد کی

سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ واقعہ میں ملوث لوگ گرفتاربھی ہوئے اورانہیں سزابھی دی جاچکی ہے اور یہ بھی حقیقت ہے ہم متاثرہ والدین کیساتھ آنکھیں نہیں ملاسکتے۔ چیف جسٹس نے متاثرہ والدین سیاستفسار کیا کہ آپ بتائیں آپ حکومت سے کیاچاہتے ہیں؟ متاثرہ والدین نے مطالبہ کیا کہ سیکیورٹی پر معمور لوگوں کو ہی نہیں اعلیٰ عہدے پر بیٹھے ذمہ داروں کو بھی سزاملنی چاہیے،یہ واقعہ دہشتگردی نہیں بلکہ ٹارگٹ کلنک ہوئی ہے جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ یہ صرف آپ کا دکھ نہیں پوری قوم کا دکھ ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ان تمام لوگوں کا بھی پتہ چلے جو سیکورٹی پر معمور تھے اٹارنی جنرل صاحب سن لیں یہ متاثرین کیا چاہتے ہیں،ملک کا المیہ ہے کہ حادثے کے بعد صرف چھوٹے اہلکاروں پر ذمہ داری ڈال دی جاتی ہے، اب اس ریت کو ختم کرناہوگا۔ انہوںنے کہاکہ اٹارنی جنرل صاحب آپ کو سزا اوپر سے شروع کرنا ہوگی، حکومت کو اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ آئندہ ایسا واقع رونما نہ ہو، جو سیکیورٹی کے ذمہ دارتھے انکے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے، سیکیورٹی اداروں کے پاس اطلاعات تو ہونی چاہیے تھی، جب عوام محفوظ نہیں تو بڑی سیکیورٹی کیوں رکھی جائے۔عدالت نے انکوائری کمیشن رپورٹ اور وفاقی حکومت کی رپورٹ پبلک کرنے کا حکم دیتے ہوئے امان اللہ کنرانی کو عدالتی معاون مقرر کر دیا۔ عدالت نے حکومت کو کمیشن رپورٹ پر لائن آف ایکشن بنانے اور ذمہ داران کیخلاف سخت قانونی کاروائی کا حکم دیتے ہوئے سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کر دی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بھکاریوں سے جان چھڑائیں


سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…