ابوظہبی(این این آئی)متحدہ عرب امارات نے کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے بڑے خاندانی اجتماعات پر پابندی عاید کردی ہے اور اب صرف دس افراد کو شادیوں یا جنازوں میں شرکت کی اجازت ہوگی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یو اے ای کی نیشنل ایمرجنسی کرائسیس اور ڈیزاسسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے ٹویٹر پر ایک پوسٹ میں شہریوں اور مکینوں کو ہدایت کی کہ
شادیوں اور دوسرے خاندانی اجتماعات کو صرف دس افراد تک محدود رکھا جائے اوراب ان میں صرف دونوں متعلقہ خاندانوں کے افراد ہی شریک ہوسکیں گے۔ان تقاریب میں شریک ہونے والے مہمانوں کو پیشگی حفاظتی احتیاطی تدبیر کے تحت کوِڈ19کا 24 گھنٹے پہلے ٹیسٹ کرانا چاہیے۔ ان میں مہمانوں کو کھلے کھانے پیش کرنے کی اجازت نہیں ہوگی اور ایک مرتبہ استعمال کے بعد ضائع کیے جانے والے برتنوں میں کھانے پینے کی اجازت ہوگی تاکہ کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔کسی متوفی کی تجہیزوتدفین کے عمل میں بھی اسی قاعدے کا اطلاق ہوگا اور صرف دس افراد جنازے اور تدفین کے عمل میں شرکت کرسکیں گے۔نئے قواعد کے تحت صرف دو افراد قبر کھودنے کے ذمے دار ہوں گے۔میت کو چار اور آٹھ افراد اٹھا سکیں گے۔حکام نے یہ بھی کہا ہے کہ اس تمام عمل میں استعمال ہونے والے آلات کو قبل اور بعد از تدفین جراثیم کش سپرے سے مصفا کیا جائے۔ڈیزاسٹر اتھارٹی نے لوگوں پر زوردیا کہ وہ وقفے وقفے سے اپنے ہاتھوں کو دھوتے رہیں اور ان کی تطہیر کے لیے 60 سے 80 فی صد الکوحل پر مشتمل محلول کو استعمال کریں۔اتھارٹی نے قبرستانوں میں کام کرنے والے ورکروں کو ہدایت کی کہ وہ ہمہ وقت چہرے پر ماسک پہن کررکھیں۔اگر انھیں نظام تنفس مثلا کھانسی وغیرہ کا کوئی عارضہ لاحق ہے تو اس کے بارے میں محکمہ صحت کے عملہ کو مطلع کریں اور جنازوں میں
شرکت سے گریز کریں۔اس نے بتایا کہ متعلقہ حکام مذکورہ تمام تقاریب اور جنازوں وغیرہ کی مانیٹرنگ کریں گے اورنئے اعلان کردہ تمام قواعد وضوابط کی پاسداری کو یقینی بنائیں گے۔اس کے باوجود جو کوئی بھی رہ نما ہدایات کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوگا،اس پر جرمانہ
عاید ہوگا۔تقریبات کے منتظمین افراد کے درمیان دو دو میٹر کے فاصلے کو یقینی بنائیں گے اور کووِڈ19کے مریضوں کے لیے ایک الگ تھلگ کمرے کو تیار رکھیں گے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورت حال میں کرونا وائرس کے مشتبہ کیس کو وہاں منتقل کیا جا سکے۔