نئی دہلی (آن لائن)بھارتی حکومت نے پہلی بار یہ بات تسلیم کرلی ہے کہ لداخ میں چین، بھارت کے 38 ہزار کلو میٹر مربع رقبے پر قابض ہے۔بھارتی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے پارلیمان میں بھارت اور چین کے درمیان موجودہ کشیدگی کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا کہ لداخ
میں چین، بھارت کی تقریبا ً38 ہزار مربع کلومیٹر کی زمین پر قبضہ کیے ہوئے ہے۔ بھارتی ریاست اروناچل پردیش کے بھی 90 ہزار مربع کلومیٹر پر چین اپنا دعوی کرتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ لداخ کے حوالے سے بھارت کو ایک سخت چیلنج کا سامنا ضرور ہے تاہم اگر ضرورت پڑی تو بھارت کسی بڑے اور سخت قدم اٹھانے سے گریز نہیں کریگا۔ بھارتی فوج کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے بھی پوری طرح تیار ہے۔سابق وزیر دفاع اے کے انٹونی نے جب یہ سوال پوچھا کہ کہ وادی گلوان تو ماضی میں کبھی بھی متناعہ علاقہ نہیں تھا اور بھارتی فوجی وہاں پیٹرولنگ کیا کرتے تھے۔ آخر وہاں ہمارے فوجیوں کو اب پیٹرولنگ کی اجازت کیوں نہیں ہے؟ اسی طرح بھارتی فوج پیونگانگ جھیل میں فنگر آٹھ تک گشت کرتی تھی تو پھر اب اسے فنگرچار تک محدود کیوں کر دیا گیا ہے؟اس پر راجناتھ سنگھ نے کوئی واضح بات کرنے کے بجائے مبہم سا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایل اے سی پر لڑائی کی اہم وجہ یہی ہے۔پیٹرولنگ کا روایتی طریقہ کار بالکل واضح ہے اور دنیا کی کوئی بھی طاقت بھارتی فوجیوں کو پیٹرولنگ سے نہیں روک سکتی۔