اسلام آباد ( آن لائن)وفاقی سرکاری ملازمین نے تنخواہوں میں اضافے اور مساوی حقوق نہ ملنے پر دوبارہ احتجاج کا سلسلہ شروع کر دیا ہے اور منگل کو وفاقی سیکرٹریٹ کے ملازمین نے وزارت خزانہ کے سامنے نہ صرف احتجاج کیا بلکہ شاہراہ دستور پر مارچ بھی کیا اس احتجاج میں تمام وزارتوں
،محکموں اور ڈویژنز کے ملازمین نے شرکت کی ۔ملازمتین کے حقوق کے تحفظ کے لئے بنائی گئی کور کمیٹی نے واضح کیا ہے کہ اگر ان کی تنخواہوں میں باقی آئینی اور خود مختار اداروں کی طرح اضافہ نہ کیا گیا تو وہ مشیر خزانہ حفیظ شیخ کا دوبارہ گھیرائو کریں گے ۔ملازمین کے احتجاج کے موقع پر پاک سیکرٹریٹ کے باہر اور اندر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی ۔کور کمیٹی کے چیئرمین رحمن باجوہ کا کہنا تھا کہ احتجاج کا مقصد اپنی آواز وزیر اعظم عمران خان تک پہنچانا ہے ۔وفاقی ملازمین پہلے ہی تنخواہوں میں اضافے کے لئے 32 روز تک دھرنا دے چکے ہیں ،دو بار مشیر خزانہ کا گھیرائو کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ سیکرٹری کمیٹی نے ہماری تنخواہوں میں اضافے کے لئے جو سفارشات دی تھیں اس پر عملدرآمد نہیں ہوا ۔پے اینڈ پنشن کی کارروائی بھی جمود کا شکار ہے جس کی وجہ سے سرکاری ملازمین بے چین ہیں لیکن ہم اپنا حق لیکر رہیں گے اس موقع پر سرکاری ملازمین نے اپنے حقوق کیلئے نعرے بازی بھی کی اور شاہراہ دستور پر احتجاج بھی کیا ،وفاقی سیکرٹریٹ کے ملازمین کے احتجاج میں مختلف وزارتوں اور اداروں کے سینکڑوں ملازمین نے شرکت کی اور اعلان کیا کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے تو نہ صرف مشیر خزانہ کا گھیرائو کریں گے بلکہ پارلیمنٹ ہائوس کی طرف بھی مارچ کیا جائیگا ۔