لاہور(این این آئی/ مانیٹرنگ ڈیسک) موٹروےپرخاتون کے واقعہ بعدپولیس کوسڑکوں پر متحرک کرنے کافیصلہ کر لیا گیا، آئی جی پنجاب نے دوہزارگیارہ سے اب تک موٹروے پر لوگوں کے لوٹنے کے دوران گرفتارملزمان کیتفصیلات مانگ لیں جبکہ ہاٹ سپاٹس کی مانیٹرنگ ، انٹیلیجنس بیسڈانفارمیشن اوررسپانس ٹائمبہتر بنانے کا حکم دے دیا ۔جبکہ پولیس نے لاہور سیالکوٹ
موٹر وے پر خاتون کیس کےمرکزی ملزم عابد کے دوست شفقت کو گرفتار کرلیا جس نے واقعہ میں ملوث ہونے کا اعتراف بھی کر لیا ہے جبکہ اس کا ڈی این اے بھی میچ ہوگیا ہے، شفقت نے دوران تفتیش انکشاف ہے کہ مرکزی ملزم عابد نے شیخوپورہ میں بھی ڈکیتی کے دوران خاتون کی عزت کو پامال کیا لیکن اس کے خلاف صرف لوٹ مار کا مقدمہ درج ہوا، وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزار اور آئی جی پنجاب انعام غنی نے بھی واقعہ کے ایک ملزم کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور سیالکوٹ موٹر وے کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے اورپولیس نے شفقت نامی شخص کو دیپالپور سے گرفتار کیا۔ بتایا گیا ہے کہ از خود گرفتار ی پیش کرنے والے ملزم وقار الحسن نے اپنے بیان میں شفقت نامی شخص کی نشاندہی کی تھی، وقار الحسن کے مطابق ملزم شفقت مرکزی ملزم عابد کا قریبی دوست ہے اور دونوں مل کر لوٹ مار کی وارداتیں کرتے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتارملزم شفقت واقعے میں ملوث ہونے کا اعتراف کر لیاتاہم پولیس نے ڈی این اے سیمپل بھی لے کر فرانزک بھجوایا جو جائے وقوعہ سے حاصل شدہ شواہد سے میچ کر گیا ہے۔