ہفتہ‬‮ ، 22 فروری‬‮ 2025 

واردات کےوقت ہم ہوش میں نہیں تھے کیونکہ ۔۔۔۔ بچوں کو سڑ ک سے نیچے لے کر گئے تو خاتون پیچھے آئی،جہاں یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا ،گرفتار ملزم شفقت کے انکشافات

datetime 14  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)موٹروے متاثرہ خاتون کیس میں دیپالپور سے گرفتار شفقت نے اپنے پہلے بیان میں کچا چٹھا کھول دیا ۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ملزم کی جانب سے ریکارڈ بیان میں کہا گیا کہ اس اور ملزم عابد علی نے مل کر خاتون کو لوٹ پھر اس کی عزت روند ی، پولیس کے پہنچتے ہی ہم وہاں سے فرار ہو گئے ۔ موٹروے پر ڈکیتی کیلئے عابد نے دعوت دی تھی ۔

ابتدائی طور پر 3 لوگ عابد علی، شفقت علی اور بالا مستری واردات کرنے والے تھے ۔ اس کیلئے عابد علی نے باقی دونوں ملزمان کو لاہور سے بلوایا تھا ۔ تینوں ہی واردات کیلئے ایک ساتھ نکلے لیکن بالا مستری راستے سے ہی واپس لوٹ گیا تھا۔ واقعے پر بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ عابد علی نے اس رات خاتون کے شیشہ نیچے کرنے پر پتھر سے گاڑی کا شیشہ توڑا جس سے اس کا ہاتھ زخمی ہو گیا تھا ، عابد علی کا ہاتھ زخمی ہونے کی وجہ سے کچھ قطرے گاڑی کے شیشے پر لگ گئے تھے ۔ عابد علی اور شفقت نے ملک کر 11وارداتیں کی ہیں اس رات دونوں ہوش میں نہیں تھے ، انہوں نے مہ نوشی کر رکھی تھی ۔ قبل ازیں موٹر وے کیس کے ملزم وقار الحسن جس نے خود اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کر دیا ہے، اس کے بھائی محمد بشیر نے نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جس رات یہ وقوعہ پیش آیا میرا بھائی اس وقت مجلس پڑھنے گیا ہوا تھا اور اس بات کاگواہ بھی موجود ہے، اس بات کا گواہ بھی موجود ہے۔ محمد شبیر نے بتایا کہ ہمارے گھر پولیس والے آئے وقار کے بارے میں پوچھ گچھ کی، اس وقت مجھے فون کیا گیا میں فیکٹری میں تھا، میں نے وقار کو فون کیا تو اس نے کہاکہ وہ مجلس پڑھنے آیا ہوا ہے اس کے بعد وقار نے فون بند کر دیا۔دوسری جانب موٹر وے کیس میں خود پولیس کو گرفتاری پیش کرنے والے ملزم وقار الحسن کی والدہ نے کہاہے کہ میرے بیٹے نمازی پرہیزگار ہیں،وقار میں کوئی عیب ہوتا تو پیش ہی نہیں ہوتا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے

وقار الحسن کی والدہ نے کہا کہ میرا ایک بیٹا بیمار ہے، دوسرے بیٹے وقار کو جب واقعے کا پتا چلا تو اس نے کہا کہ میں پیش ہو رہا ہوں۔والدہ وقار الحسن نے کہاکہ میرے بیٹے نمازی پرہیزگار ہیں ان کی زندگی بخش دی جائے، اگر میرے بیٹے میں کوئی عیب ہوتا تو وہ پیش ہی نہ ہوتا۔وقار الحسن کی والدہ نے بتایا کہ ان کے بیٹے کی قلعہ ستار شاہ میں موٹر سائیکل مرمت کی دکان ہے،

وقار کی 4 بیٹیاں اور 2 بیٹے ہیں۔انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے اپیل کی کہ میرے بیٹے کے ساتھ انصاف کیا جائے۔خیال رہے کہ موٹر وے کیس میں نامزد ایک ملزم وقار الحسن نے سی آئی اے ماڈل ٹاؤن میں جا کر خود اپنی گرفتاری پیش کی تھی جبکہ دوسرا ملزم عابد تاحال مفرور ہے اور پولیس اس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بخارا کا آدھا چاند


رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…