لاہور (آن لائن)پاکستان ریلوے نے 21ستمبر سے تمام ٹرینوں کے اے سی بزنس کلاس کے کرایوں میں 10فیصد اوراے سی سٹینڈرڈ کے کرایوں میں 5 فیصد کمی کا فیصلہ کیاہے۔ پیر سے تمام ٹرینوں کے ساتھ ڈائننگ کاریں لگا رہے ہیں جوکہ کرونا خدشات کے باعث معطل کی گئیں تھیں۔ ان فیصلوں کا اعلان وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے ریلوے ہیڈکوارٹرز آفس لاہورمیں پریس کانفرنس
کے دوران کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ریلوے مزید متحرک ، فعال اور آمدنی میں اضافہ کرنے کے لیے اپنی کارگو سروس کو بہتر کرنے جارہا ہے جس کے تحت سامان اب صرف ریلوے اسٹیشن پر ہی بک نہیں ہوگا بلکہ اس کی پوائنٹ ٹو پوائنٹ ترسیل کے اصول کے تحت صارفین کو گھر تک ڈیلیوری کی سہولت دی جائے گی اس کے ساتھ ساتھ پاکستان ریلوے گندم اور چینی کی ترسیل کی بھرپور تیاری رکھتاہے۔ریلو ے میں یہ کام 72 سالوں میں پہلی بار ہونے جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کو ریلوے کا منی ہیڈکوارٹرز بنایا جارہا ہے ریلوے ہیڈکوارٹرز آفس لاہو رمیں تعینات افسروں کو کراچی تعینات کیا جائے گا تاکہ وہ آپریشنل سسٹم کا حصہ بن سکیں۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشیدا حمد نے کہا کہ ریلوے میں ایم ایل ون کا شدت سے انتظار ہے 20 ستمبر تک ایم ایل ون کا ٹینڈر ہوجائے گا ایک سے دوروز تک ایم ایل ون کی پبلسٹی بھی شروع ہوجائے گی کیونکہ ایم ایل ون وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کا گیم چینچرثابت ہوگا۔ اس سے حادثوں سے جان چھوٹ جائے گی، روڈ سے رش کم ہوگا اور ساری ٹریفک ٹریک پر منتقل ہوجائے گی یہ کام ریلوے میں 72 سال بعد ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بارشوں کی وجہ سے ٹرینیں لیٹ ہورہی ہیں کیونکہ کراچی، کوٹری، حیدرآباد ریلوے اسٹیشن پانی میں ڈوب گئے ہیں ۔ پنشنرز اور گریجویٹی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلویز
نے کہا کہ ٹھیکداروں کو پیسے دینے کی بجائے اب ہم پنشن اور گریجویٹی کے واجبات ادا کریں گے۔