منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

سی سی پی او تو اپنے آئی جی کا حکم نہیں مانتے کسی اور افسر کو حکم دے دیتے ہیں،لاہور ہائیکورٹ کے سی سی پی او لاہور بارے حیرت انگیز ریمارکس

datetime 11  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے ماحولیاتی آلودگی کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دئیے ہیں کہ سی سی پی او تو اپنے آئی جی کا حکم نہیں مانتے، کسی اور افسر کو حکم دے دیتے ہیں، جبکہ عدالت نے پلاسٹک بیگز پر پابندی کے حکم کی خلاف ورزی پر بھی برہمی کا اظہار کیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شاہد کریم نے شہری ہارون فاروق کی درخواست

پر سماعت کی۔ فاضل عدالت نے استفسار کیا کہ فصلوں کو جلانے پر دفعہ144 کے نفاذ کا کیا بنا؟، جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ حکومت پابندی کے حوالے سے اقدامات کر رہی ہے۔درخواست گزار وکیل نے کہا کہ محکمہ ماحولیات آلودگی پھیلانے والے صنعتی یونٹس کیخلاف کارروائی کرتا ہے مگر پولیس تعاون نہیں کرتی، محکمہ تحفظ ماحول کی درخواست پر متعلقہ پولیس مقدمہ بھی درج نہیں کرتی۔درخواست گزار نے استدعا کی کہ سی سی پی او کو محکمہ ماحولیات سے تعاون کرنے کا حکم دیا جائے۔جسٹس شاہد کریم نے درخواست گزار وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ سی سی پی او کو کیوں کہنا ہے وہ تواپنے آئی جی کی بھی نہیں سنتے۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ عدالت نے پلاسٹک بیگز پر پابندی کا حکم دیا تھا لیکن ڈی ایچ اے حکم کی تعمیل نہیں کر رہا، ڈی ایچ اے حکام محکمہ ماحولیات کی جانب سے سربمہر کی گئی دکانیں دوبارہ کھول دیتے ہیں، ڈی ایچ اے حکام کہتے ہیں کہ وہ محکمہ تحفظ ماحول کے دائرہ اختیار میں نہیں آتے۔ ماحولیاتی آلودگی کمیشن کے وکیل نے کہا کہ اینٹی سموگ ٹاور بنانے والی آئی جی سی نامی این جی او نے پائلٹ پلان شروع کیا ہے۔عدالت نے ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والی فیکٹریوں کے خلاف کارروائی جاری رکھنے اور پولیس کو معاونت کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 18 ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے وکلا ء کو مزید دلائل کیلئے طلب کرلیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…