اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان میں بچوں کو اسکول بھیجنے والے والدین کی بڑی تعداد رضامند ، 63فیصد حامی نکلے ، جبکہ37فیصد مخالفین والدین کرونا وائرس کےخوف کی وجہ سے اپنےبچوں کو سکول بھیجنے کیلئے تیار نہیں ہیں ۔ نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق جون 2020ء میں مخالف والدین کی شرح 79فیصد تھی، ایک تہائی پاکستانیوں کو کرونا وائرس کی دوسری لہرکے
آنے کی وجہ سے خوفزدہ ہیں ۔ ملک میں 50فیصد آبادی کرونا وائرس کے ایس او پیز پر عمل درآمد نہیں کر رہی ، سماجی میل جول کا رحجان پہلے سے زیادہ ہو چکا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی ریسرچ کمپنی آئی پی ایس او ایس پاکستان نے نئی سروے رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان میں بچوں کو اسکول بھیجنے کے حامی والدین کی تعداد بڑھ گئی۔ سروے رپورٹ کے مطابق کورونا کے باعث اسکول بھیجنے کے مخالف والدین کا تناسب 79 فیصد سے کم ہو کر 37 فیصد رہ گیا ہے۔ سروے میں بتایا گیا ہے کہ اِس سال جون میں 79؍ فیصد والدین نے کورونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر بچوں کو اسکول بھیجنے کی مخالفت کی تھی جبکہ جولائی میں 62؍ فیصد والدین بچوں کو اسکول بھیجنے کے مخالف تھے۔ جبکہ اگست میں ہونے والے سروے کے مطابق اب صرف 35؍ فیصد باپ اور 43؍ فیصد مائیں اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے کی مخالف ہیں۔ دیہی علاقوں میں بچوں کو اسکول بھیجنے کے مخالف والدین کی تعداد صرف 28؍ فی صد رہ گئی ہے ۔ جبکہ شہری علاقوں میں 39؍ فیصد والدین بچوں کو اسکول بھیجنے کے مخالف ہیں۔ سندھ میں 41؍ فیصد اور پنجاب میں 38؍ فیصد والدین اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے کے مخالف ہیں۔ خیبر پختونخوا میں یہ شرح 28؍ فیصد اور بلوچستان میں صرف 22 ؍ فیصد ہے۔سروے کے مطابق اپریل 2020ء میںکورونا وائرس سے متعلق عوامی آگاہی
بلند ترین سطح 93؍ فیصد پر تھی ، اگست میں لوگوں کی بڑی تعداد وائرس سے بہت اچھی طرح اور مناسب حد تک واقف ہے جس کا تناسب 86؍ فیصد بنتا ہے ۔ سروے میںمزید بتایا گیا ہے کہ تین چوتھائی پاکستانی کورونا وائرس سے متعلق معلومات کیلئے مقامی نیوز چینلز پر اعتبار کرتے ہیں ۔ سروے کے مطابق ہر پانچ میں سے چار پاکستانیوں نے اپنی کاروباری یا ملازمت کی سرگرمیاں دوبارہ مکمل طور پر
شروع کردیں جبکہ 63فیصد پاکستانی کورونا وائرس کی ویکسین لگوانےمیںکوئی دلچسپی نہیں ہے۔دوسری جانب نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ امید ہے پندرہ ستمبر سے تعلیمی ادارے کھول دئیے جائینگے ، سکولوں کو مرحلہ وار کھولا جائیگا، لیکن حتمی فیصلہ آج کی میٹنگ کے بعد ہوگا۔ ایس او پیز کے مطابق طالب علموں کا
ماسک پہننا لازم ہوگا۔ ایک دن کلاس کے آدھے طالبعلم آئیں اور اگلے دن دوسرے، سماجی فاصلہ رکھنے سے بچوں میں جراثیم کی منتقلی نہیں ہوسکے گی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت اجلاس میں تمام صوبائی وزرائے تعلیم شریک ہوں گے، اجلاس میں تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق حتمی فیصلہ کیا جائے گا،اجلاس میں وزارت صحت کے حکام سے تفصیلی بریفنگ کے بعد
اداروں میں سرگرمیاں بحال کرنے سے متعلق سفارشارت قومی رابطہ کمیٹی کو بھجوائی جائیں گی،چیئرمین اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایچ ای سی بھی اجلاس میں شریک ہوں گے،اجلاس کا 6نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے جس میں تعلیمی اداروں سے متعلق ایس او پیز کو حتمی شکل دی جائے گی،مختصر اکیڈمک سلیبس اور 2021میں امتحانات پر بھی گفتگو ہوگی۔