لاہور (آن لائن) صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت ملک بھر میں حالیہ طوفانی اور شدید بارشوں کے باوجود لاہور کی ضلعی انتظامیہ سمیت بلدیہ عظمیٰ لاہور شہر کی بوسیدہ اور خستہ حال عمارتوں کو خالی نہیں کروا سکی۔ جس کے باعث بارشوں کے حالیہ موسم میں ان عمارتوں میں مقیم زندگیوں کو
خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ لاہور میں اس وقت 248 خستہ اور بوسیدہ حال عمارتیں ہیں۔ جن میں لاہور کے شہری رہائش پذیر ہیں جبکہ ان عمارتوں کی نشاندہی کے بعد بلدیہ لاہور اور ضلعی انتظامیہ نے یہ عمارتیں خالی کروانے کے لئے نوٹسیز کا اجراء کرنے کے بعد چپ سادھ رکھی ہے۔ اعدادو شمار کے مطابق رواں سال یکم جنوری سے 31 اگست 2020 تک شہر میں عمارتوں کی چھتیں گرنے کے 14 واقعات رونما ہوچکے ہیں۔ ان واقعات میں 12 سے زائد افراد کے جاں بحق ہونے اور 20 سے زائد زخمی ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بلدیہ عظمی لاہور کے داتا گنج بخش زون میں 162 شالیمار زون میں 60، سمن آباد زون میں 6، راوی زون میں 8، نشتر زون میں 3 اور اقبال ٹائون زون میں 12 بوسیدہ اور خستہ حال عمارتیں موجود ہیں۔ جنہیں خالی کروانے کے لئے اب تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔