ہفتہ‬‮ ، 08 فروری‬‮ 2025 

ڈاکٹر ماہا علی کیس ، ملزم عرفان قریشی ضمانت پر رہا جنید اور وقاص نے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کر لی

datetime 1  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)عدالت نے ڈاکٹر ماہا کی خودکشی کے کیس میں نامزد ملزم عرفان قریشی کو ضمانت پر رہا کردیا۔سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے ڈاکٹر ماہا خودکشی کیس کی سماعت کی جس سلسلے میں پولیس نے ملزم عرفان قریشی کو عدالت میں پیش کیا۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ کیس میں نامزد دیگر 2 ملزمان وقاص اور جنید مفرور ہیں۔

ملزم عرفان قریشی نے عدالت میں ضمانت کی درخواست دائر کی تھی جس پر عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے ملزم کی درخواست منظور کرلی۔عدالت نے عرفان قریشی کو 5 لاکھ روپے زر ضمانت کے عوض رہائی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ملزم کو کیس سے بری نہیں کیا جارہا ہے۔عدالت نے حکم دیا کہ پولیس مکمل تحقیقات کے بعد کیس کا چالان پیش کرے گی۔جبکہ مقدمے میں نامزد 2 ملزمان جنید اور وقاص نے عدالت سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کرلی۔عدالت نے 50،50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ملزمان کی عبوری ضمانت منظور کی اور پولیس کو 5 ستمبر تک ملزمان کی گرفتاری سے روک دیا۔عدالت نے ملزمان کو پولیس کے ساتھ تفتیش میں شامل ہونے کا بھی حکم دیا ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ دنوں ڈیفنس میں خاتون ڈاکٹر ماہا علی نے گولی مار کر خودکشی کرلی تھی۔ڈاکٹر ماہا کے والد نے ملزمان کے خلاف ہراساں کرنے اور بلیک میلنگ کا مقدمہ درج کرایا ہے۔دوسری جانب اچی کے علاقے ڈیفنس میں خودکشی کرنے والی ڈاکٹر ماہا علی کو گولی لگنے کے ابہام اور تضاد ختم کرنے کے لیے قبر کشائی اور میت کا پوسٹ مارٹم کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ایس ایس پی انویسٹی گیشن ساؤتھ بشیر احمد بروہی کے مطابق ڈیفنس میں خودکشی کے جائے وقوعہ کے معائنے سے شواہد ملے کہ ڈاکٹر ماہا علی کو گولی سر میں سیدھے ہاتھ سے لگی تھی۔ جناح اسپتال کے ایم ایل او ڈاکٹر حسان احمد نے

پوسٹ مارٹم کیے بغیر ماہا علی کی موت کی میڈیکل رپورٹ جاری کردی تھی۔ ایم ایل او ڈاکٹر حساناحمد کی جاری کردہ رپورٹ میں متوفیہ کو گولی الٹے ہاتھ سے لگنے کا ظاہر کیا گیا۔ پولیس حکام کے مطابق متوفیہ کے والد نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں ایم ایل او اور ملزمان کی ملی بھگت کا الزام عائد کیا تھا، میڈیکل رپورٹ اور جائے وقوعہ کے شواہد میں تضاد نے شکوک و شبہات کو جنم دیا ہے،

میت کے پوسٹ مارٹم سے قانونی طور پر معاملہ کلیئر ہو جائے گا۔ایس ایس پی بشیر بروہی کے مطابق مقدمہ درج ہونے کے بعد گرفتار ملزمان کو مقدمہ کے ٹرائل میں میڈیکل رپورٹ سے فائدہ ہوگا، ڈاکٹر ماہا علی کی میت کا پوسٹ مارٹم کرنے سے صحیح میڈیکل رپورٹ بنے گی۔ایس ایس پی بشیر بروہی کے مطابق قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم کے لیے انوسٹی گیشن پولیس کی جانب سے عدالت کو لکھا جائے گا، عدالتی حکم پر پولیس سرجن، ایم ایل اوز اور ڈاکٹروں کی ٹیم میرپور خاص جاکر قبر کشائی کرے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…