جمعرات‬‮ ، 02 اکتوبر‬‮ 2025 

پچھلے ایک سال میں پاکستان پر قرضوں کا بوجھ بڑھ گیا حکومت کا خود اعتراف، حقائق قوم کے سامنے رکھ دئیے

datetime 31  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)وفاقی وزارتِ خزانہ نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک سال میں معیشت پر قرضوں کا بوجھ بڑھ گیا ہے۔وزارت خزانہ حکام کے مطابق کرونا کے باعث ملکی قرضوں میں تقریبا 1فیصد اضافہ ہوا ہے اورمجموعی شرح بالحاظِ جی ڈی پی 87.2فیصد اورحجم 44563 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔

پاکستان کے ذمہ بیرونی قرضوں اور واجبات کا حجم ریکارڈ 112 ارب 85 کروڑ ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔ اندرونی اور بیرونی قرضوں کی مجموعی مالیت 44 ہزار 563 ارب روپے رہی جوکہ جون 2018 میں 29 ہزار879 ارب روپے تھی۔وزارتِ خزانہ حکام کے مطابق جون 2019 میں معیشت پر قرضوں کا بوجھ 86.1 فی صد تھا، جو دسمبر 2019 میں کم ہو کر 84 فی صد ہو گیاتاہم کرونا وبا کے بعد معیشت متاثر ہوئی ہے، جس کی وجہ سے جون 2020 میں معیشت پر قرضوں کا بوجھ 87.2 فی صد ہے، فروری 2020 میں اخراجات میں کمی کی گئی۔وزارتِ خزانہ نے وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے بتایاکہ اس وقت ملکی قرض بالحاظِ جی ڈی پی شرح 87.2فیصد ہے جو پہلے 86.1 فیصد تھی۔ وزارت خزانہ نے بتایا کہ حکومت کی بہتر معاشی پالیسیوں کے باعث دسمبر 2019 میں قرضوں کی شرح کم ہو کر84فیصد پرآگئی تھی۔کئی سال بعد فروری 2020 میں پرائمری خسارہ سرپلس رہا البتہ کرونا کے باعث اخراجات بڑھے اور حکومت کا اصلاحاتی پروگرام بھی سست روی کا شکار رہا۔

سیاحت اور تجارت کے شعبوں کے ساتھ پیداواری سپلائی لائن بھی شدید متاثر ہوئی ہے۔وزارت خزانہ کے حکام کے مطابق مشکل حالات کے باوجود پاکستانی معیشت نے زیادہ لچک دکھائی،حکومت مالی امورکوبہتر بنا کر قرض بالحاظِ جی ڈی پی کی شرح دوبارہ نیچے لانے کیلئے پرامید ہے۔انہوں نے بتایاکہ آنے والے برسوں میں پرائمری سرپلس یقینی بنانا، مہنگائی میں کمی لانااورپائیدار معاشی ترقی حکومت کیاہم اہداف ہیں۔ وزارت خزانہ حکام نے کہا کہ معیشت میں قرضوں کا حجم کم کرنے کے لیے ہم متحرک ہیں، اور معاشی نظم و ضبط پر سختی سے عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…