ڈھاکا(نیوز ڈیسک) زمبابوے، پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ہونے والی تین ملکی سیریز کی تصدیق کے بعد بنگلہ دیش نے بین الاقوامی کرکٹ کے شیڈولنگ سسٹم کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔بنگلہ دیش نے ہندوستان کو حال ہی میں تین میچوں پر مشتمل سیریز میں شکست دی تھی جس کے بعد ماضی میں کمزور سمجھے جانے والی ایشین ٹیم نے چیمئنز ٹرافی کے لیے کوالیفائی کرنے کا جشن منایا۔اس سے قبل بنگلہ دیش نے پاکستان کو بھی تین صفر سے مات دی تھی جس کے بعد آئی سی سی رینکنگ میں اس کی پوزیشن ساتویں ہوگئی ہے اور یہ پاکستان اور ویسٹ انڈیز سے آگے ہے۔میزبان انگلینڈ کے علاوہ دنیائے کرکٹ کی سات دیگر ٹیمیں 2017 میں چیمپئنز ٹرافی میں میں حصہ لیں گی جس کے لیے کوالیفائی کرنے کی آخری تاریخ 30 ستمبر ہے۔تاہم حال ہی میں ویسٹ انڈیز نے تصدیق کی کہ ان کی ٹیم زمبابوے میں پاکستان اور میزبان ٹیم کے ساتھ تین ملکی سیریز کھیلے گی جس کے بعد بنگلہ دیش کے ٹورنامنٹ سے باہر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔پاکستان کو سری لنکا کے خلاف پانچ میچوں پر مشتمل ایک روزہ سیریز میں بھی اپنی رینکنگ بہتر بنانے کا موقع ملے گا جو 11 جولائی کو شروع ہوگی۔بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر جلال یونس نے کہا کہ جب سے آئی سی سی نے ایف ٹی پی کی پیروی کرنا چھوڑدی ہے اور ٹیموں کو باہمی طور پر ڈیل کرنے کی اجازت دی تب سے پورا نظام خراب ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے سسٹم میں خامیاں پیدا ہوئیں۔ میں اس کی حمایت نہیں کرتا۔ یہ صحت مندانہ مقابلہ نہیں۔بنگلہ دیش کو اب چیمئنز ٹرافی میں نشست پکی کرنے کے لیے آئندہ ماہ جنوبی افریقہ کے خلاف تین میچوں میں سے کم از کم ایک میچ جیتنا ہوگا تاہم جلال پراعتماد تھے کہ ان کی ٹیم ایسا کرپائے گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم ابھی بھی چیمپئنز ٹرافی کھیل سکتے ہیں۔ ہمیں صرف جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے سیریز میں پرفارم کرنا ہوگا۔