جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

صدام حسین محاذ جنگ پر اپنے ساتھ کیا چیز لے کر جاتے تھے؟ باورچی کا انکشاف

datetime 24  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بغداد (آن لائن) سابق عراقی صدر صدام حسین کے باورچی نے انکشاف کیا ہے کہ وہ محاذ جنگ پر بھی پسندیدہ پکوان لے جاتے تھے۔ پولینڈ کے معروف مصنف یتولد زیبلوفسکی نے اپنی تصنیف ’ڈکٹیٹر کے دسترخوان‘ میں صدام حسین کے باورچی کا علامتی نام ابو علی بتایا ہے۔ابو علی نے بتایاکہ صدام حسین کو خاص انداز سے پکائے جانے والے کھانے اچھے لگتے ہیں۔ صدام حسین اس وقت تک کسی بھی کھانے

کی طرف ہاتھ نہیں بڑھاتے تھے تاوقتیکہ ان کی سکیورٹی ٹیم وہ کھانے چکھ کر رپورٹ نہ دے۔ اس قسم کے سخت حفاظتی انتظامات اس ڈر سے کیے جاتے تھے کہ کہیں کسی نے پکوان میں زہر نہ ملا دیا ہو۔۔ حد تو یہ ہے کہ 1980 سے 1988 کے دوران ایران اور عراق کے درمیان جاری جنگ کے دوران محاذ جنگ پر بھی وہ اپنے پسندیدہ پکوان لے کر جایا کرتے تھے۔ابو علی نے بتایا کہ ایک مرتبہ عجیب و غریب واقعہ پیش ا?یا۔ صدام حسین کو عربی کوفتے پسند تھے۔ ان کی ضد تھی کہ وہ عراق میں دریائی سیر کے دوران اپنے مہمانوں کو خود اپنے تیار کردہ کوفتے کھلائیں گے۔ دلچسپ ماحول اس وقت بنا جب انہوں نے کوفتے میں گرم مصالحے بہت زیادہ بھر دیے ۔ ابوعلی نے بتایا کہ صدام حسین فرزند عراق تھے۔انہیں بھنڈی کا سوپ، دال کا سوپ اور مچھلی کا سوپ بے حد مرغوب تھا۔ وہ کوئلوں پر سینکی ہوئی مچھلی بے حد رغبت سے کھاتے تھے۔  سابق عراقی صدر صدام حسین کے باورچی نے انکشاف کیا ہے کہ وہ محاذ جنگ پر بھی پسندیدہ پکوان لے جاتے تھے۔ پولینڈ کے معروف مصنف یتولد زیبلوفسکی نے اپنی تصنیف ’ڈکٹیٹر کے دسترخوان‘ میں صدام حسین کے باورچی کا علامتی نام ابو علی بتایا ہے۔ابو علی نے بتایاکہ صدام حسین کو خاص انداز سے پکائے جانے والے کھانے اچھے لگتے ہیں۔ صدام حسین اس وقت تک کسی بھی کھانے کی طرف ہاتھ نہیں بڑھاتے تھے تاوقتیکہ ان کی سکیورٹی ٹیم وہ کھانے چکھ کر رپورٹ نہ دے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…