ہفتہ‬‮ ، 08 فروری‬‮ 2025 

ہم بھارت کے ہاتھوں استعمال ہورہے ہیں، جے یو آئی نے قانون سازی کے طریقہ کار پر اعتراض اٹھا دیا

datetime 10  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آبا د(این این آئی) قومی اسمبلی میں جے یو آئی (ف) نے قانون سازی کے طریقہ کار پر اعتراض اٹھا دیا جبکہ وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمدخان نے کہاہے کہ عجیب لوگ ہیں دلیل تھی نا حوالہ تھا انکے پاس بس اختلاف رکھتے ہیں۔پیر کو قومی اسمبلی اجلاس میں مولانا اسعد محمود نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ وزیر خارجہ نے میوچل اسسٹنس بل پر حکومت کی مجبوری بیان کی اور کہا کہ جو اس بل کو سپورٹ نہیں کرے گا

وہ پاکستان کے خلاف دشمن کا ساتھ دے گا، ہم پر اتنا بڑا الزام لگادیا گیا اور ہم کو سنا بھی نہیں گیا، دس روز تک ہمارے خلاف میڈیا ٹرائل کیا گیا کہ ہم بھارت کے ہاتھوں استعمال ہورہے ہیں، اس آئین پاکستان کو بنانے والے ہمارے بڑے ہی تھے، جتنی بھی آئین سازی ہوئی ہمارے بغیر مکمل ہی نہیں ہوسکتی، بل یہاں لانے سے پہلے منظور کئے گئے پھر نکتہ نظر لیا گیا، بازو مروڑ کر قانون سازی کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اگر حکومتی بنچز سے ہماری قیادت کو گالی نکالی گئی تو ان کی نشاندہی کریں گے جو آپ کو لائے ہیں، پیپلزپارٹی،ن لیگ اور پی ٹی آئی قانون سازی پر اتفاق کرتے ہیں،مراد سعید کھڑے ہوتے ہیں تو ایسا لگتا ہے جیسے بارڈر پر کھڑے ہیں، یہ کیسا اختلاف ہے کہ جو چند لمحوں میں اتفاق سے اختلاف میں بدل جاتا ہے۔مولانا اسعد محمود نے کہاکہ میوچل اسسٹنس بل پر ہم نے حکومت اور اپوزیشن دونوں سے شکوہ کیا،ہمارا شکوہ تھا کیوں ہمیں مشاورت سے باہر رکھا گیا،اگر سپیکر کی کرسی قانون سازی بھی کریگی قائمہ کمیٹی کا کردار بھی ادا کریگی،پی پی اور ن لیگ کو بھی ہم نے تجاویز دیں کہ وہ شامل کروالیں،کیا حکومت اتنی کمزور ہوگئی کہ بھارت کے ایما پر اپنے لوگوں کو ذبح کرے اور ہم خاموش رہیں گے یہ نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم اور وزیر خارجہ دونوں کمزور اعصاب کے مالک ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر چاہتے ہیں تو ہم آپ کیلئے مراعات کا اعلان کردیں گے تاکہ آپکو تنخواہیں و مراعات ملتی

رہیں اس لئے اس ملک کی جان چھوڑ دو۔وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جب کوئی مسئلہ پیدا ہوتا ہے یہ ایوان سیاسی اختلافات سے بالاتر ہوکر کام کرتا ہے۔ اپوزیشن میں تھے تو چند قومی مسائل میں حکومت کے ساتھ ملکر بیٹھے، یہ کہنا کہ ہمیں کسی نے یہاں بیٹھایا کیا یہ کروڑوں لوگوں کی توہین نہیں؟ عجیب لوگ ہیں دلیل تھی نا حوالہ تھا انکے پاس بس اختلاف رکھتے ہیں، ایوان میں جے یو ائی کو سننا

انکا حق ہے، آپکو ماضی میں کس کس نے لاکر یہاں بیٹھایا وہ بھی بتائیں، عمران خان تو آج حکومت میں آیا ہماری تو تہائی اکثریت نہیں ہے، ایوان میں تگڑی اپوزیشن موجود ہے، چھوٹے مولانا صاحب بڑے مولانا صاحب سے پوچھیں 2002 میں ایک شخص جیت کر آیا تھا، وہ شخص کبھی کسی کے آگے نہیں جھکا نہ بکا،عمران خان نے اقوام متحدہ میں کھڑے ہوکر خاتم النبین کا ذکر کیا۔اجلاس کے دور ان اظہار خیال کرتے ہوئے خالد مگسی نے کہاکہ

بلوچستان میں بارشوں سے بہت نقصان ہوا ہے،کہا جاتا ہے کہ بلوچستان وسائل سے مالا مال ہے لیکن بلوچستان حکومت کے پاس کچھ بھی نہیں،وفاقی حکومت سے درخواست ہے کہ بلوچستان کی صورتحال پر توجہ دے۔خالد مگسی نے کہاکہ بلوچستان میں بارشوں سے بہت نقصان ہوا ہے،کہا جاتا ہے کہ بلوچستان وسائل سے مالا مال ہے لیکن بلوچستان حکومت کے پاس کچھ بھی نہیں،وفاقی حکومت سے درخواست ہے کہ بلوچستان کی صورتحال پر توجہ دے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…