سرگودھا(این این آئی)پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں شروع کر دی گئیں جبکہ اسمارٹ لاک ڈائون کے ختم ہونے پر بلدیاتی الیکشن کی سرگرمیاں شروع ہو جائیں گی۔ ذرائع کے مطابق بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں شروع ہونے کو ہیں اور الیکشن کمیشن نے ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنرز،ریجنل الیکشن کمشنرز، الیکشن آفیسرز شامل ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر کی منظوری کے بعد الیکشن کمیشن نے 65 افسران کے
تبادلوں کے احکامات جاری کئے جن کے مطابق الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ کے 4 افسر، صوبائی الیکشن کمیشن پنجاب کے 17، سندھ کے 14 اور خیبرپختونخوا کے 18 افسروں، صوبائی الیکشن کمیشن بلوچستان کے 12 افسران کے تبادلے کئے گئے ہیں۔دوسری جانب پنجاب حکومت نے بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں شروع کردی، پنجاب حکومت نے رواں سال کے آخر تک بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ شروع کرنے کا گرین سگنل دے دیا اور اراکین اسمبلی کو کورونا کے ساتھ ساتھ بلدیاتی انتخابات پر توجہ مرکوز رکھنے کی ہدایت دیا? جبکہ اراکین اسمبلی کو حلقوں میں ترقیاتی کاموں کی تفصیلات بھی فراہم کرنے اور اپنے اپنے حلقوں میں زیادہ سے زیادہ توجہ دینے پر زور دیا گیا۔اراکین اسمبلی پارٹی قیادت کے ساتھ مل کر بلدیاتی انتخابات کے لئے کام کریں گے۔ اسمارٹ لاک ڈائون ختم ہونے کے ساتھ ہی بلدیاتی الیکشن کی سرگرمیاں شروع ہو جائیں گی۔اس نئے بلدیاتی نظام میں پنجاب کے 9 ڈویڑنل ہیڈکوارٹرز گوجرانوالہ، فیصل آباد، سرگودھا، ملتان، راولپنڈی، ساہیوال، بہاورلپور، ڈیرہ غازی خان اور لاہور کو میٹروپولیٹن کا درجہ دیا ملا ہے۔نئے بلدیاتی نظام کے تحت صوبہ میں 22 ہزار وِلیج کونسلز اور 2500 سے زائد نیبرہوڈ کونسلز قائم ہوں گی، دیہات میں تحصیل اور پنچایت کونسلیں جبکہ شہروں میں میٹروپولیٹن اور میونسپل کارپوریشن اورنیبرہوڈ کونسلیں بنیں گی، شہری اور تحصیل کونسلز کے انتخابات جماعتی اور نیبرہوڈ کونسلز، پنچایت کے انتخابات غیر جماعتی بنیادوں پر ہوں گے، اس سے پہلے پنجاب میں لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 نافذ تھا جسے ختم کرکے لوکل گورنمنٹ 2019 نافذ کیا گیا۔