اسلام آباد (این این آئی)صوبوں اور متعلقہ حکام کے درمیان طویل مشاورت کے بعد یکساں تعلیمی نصاب کا ڈرافٹ تیار کر لیا گیا ہے۔تفصیل کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کے زیر صدارت تیسری قومی نصابی کونسل کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزرائے تعلیم، متعلقہ سیکرٹریز اور دیگر حکام نے شرکت کی۔اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا یکساں قومی نصاب پر چاروں صوبوں میں ورکشاپس ہوئیں جبکہ قومی سطح پر بھی
چار روزہ ورکشاپ منعقد کی گئیں۔اجلاس سے خطاب میں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا تھا کہ یکساں قومی نصاب ہم سب کے دلوں کے بہت قریب ہے۔ یہ طبقاتی نظام تعلیم کو ختم کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔انہوں نے واضح کیا کہ یکساں قومی نصاب میں زبان کے مسئلے پر کوئی ابہام نہیں، جس زبان میں بچے کو بہتر سمجھنے میں ا?سانی ہوگی، اساتذہ اسی زبان میں پڑھائیں گے۔شفقت محمود کا کہنا تھا کہ انگریزی کو غیر ملکی زبان کے طور پر پڑھایا جائے گا۔ وفاقی حکومت ماڈل ٹیکسٹ بک تیار کرے جو تمام صوبوں اور اکائیوں کے لیے بنچ مارک ہو۔وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ صوبے اضافی مواد بھی متعارف کرا سکتے ہیں، تاہم یہ خیال رکھا جائے کہ بچوں پر اضافی بوجھ نہ پڑے۔ یکساں نظام تعلیم کا بنیادی مقصد تعلیم کے حصول میں ناانصافیوں کا خاتمہ اور تعلیم کے میدان میں طبقاتی خلیج کا سدباب کرنا ہے۔ صوبوں اور متعلقہ حکام کے درمیان طویل مشاورت کے بعد یکساں تعلیمی نصاب کا ڈرافٹ تیار کر لیا گیا ہے۔تفصیل کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کے زیر صدارت تیسری قومی نصابی کونسل کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزرائے تعلیم، متعلقہ سیکرٹریز اور دیگر حکام نے شرکت کی۔اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا یکساں قومی نصاب پر چاروں صوبوں میں ورکشاپس ہوئیں جبکہ قومی سطح پر بھی چار روزہ ورکشاپ منعقد کی گئیں۔اجلاس سے خطاب میں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا تھا کہ یکساں قومی نصاب ہم سب کے دلوں کے بہت قریب ہے۔ یہ طبقاتی نظام تعلیم کو ختم کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔