اسلام آباد (این این آئی)کورونا وباء کے باعث چار ماہ سے ہوٹلز،ریسٹورانٹ،شادی ہالز،نجی تعلیمی اداروں اور کاروبار سرگرمیوں پر پا بندی کیخلاف آل پاکستان انجمن تاجران کے زیر اہتمام ملک بھر کے تاجر رہنما اسلام آباد پہنچ گئے،اسلام آباد انتظامیہ اور پولیس نے تاجروں کو وزیراعظم ہاؤس کی جانب جانے سے روکنے کے لئے جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کردیں۔ تفصیلات کے مطابق ہارن بجاؤحکمران جگاؤ کے سلسلے میں
ملک بھر سے تاجر وزیراعظم ہاؤس کے سامنے ہارن بجا کر اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کیلئے اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔ احتجاج کی کال انجمن تاجران پاکستان کے صدر اجمل بلوچ نے دی تھی بلوچستان،سندھ، خیبر پختون خواہ، پنجاب،آزاد کشمیر، گلگت بلتستان، کراچی، اسلام آباد، راولپنڈی سمیت ملک بھر سے تاجر زیرو پوائنٹ اسلام آباد پہنچ گئے۔ تاجر رہنماؤں نے کہاکہ احتجاج کا مقصد صرف اور صرف تاجر کو بچانا ہے۔حکومت عید سے قبل دوبارہ لاک ڈاؤن کرنا چاہتی ہے،جو ہمیں کسی صورت بھی قبول نہیں کریں گے تاجر رہنما شاہد غفور پراچہ کے مطابق حکومت فوری طور پر کاروبار اوقات سات بجے کی بجائے دس بجے تک بڑھانے کا اعلان کرے جبکہ ہفتہ میں صرف ایک دن کی چھٹی ہونی چاہئے۔شاہد غفور پراچہ نے کہا کہ حکومت تاجر کے کاروبار کو قائم رکھنے کے لئے فوری ریلیف دے ورنہ بڑی تعداد میں لوگ بے روزگار ہو جائیں گے۔ریسٹورنٹس، شادی ہالز، بیوٹی پارلرز، ہوٹلز، سکولوں سمیت تمام بند کاروبار فوری طور پر کھولے جائیں، پرانے موبائل اور پرانی گاڑیاں امپورٹ کرنے کی اجازت دی جائے۔دوسری جانب اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے احتجاج ناکام بنانے کے لئے کشمیر ہائی وے اور زیرو پوائنٹ کے قریب رکاوٹیں کھڑی کرکے ٹریفک کا رخ موڑ دیا ہے اور تاجروں کے آگے بڑھنے کی صورت میں انھیں.ہر ممکن روکنے کی کوشش کی جائیگی، آخری اطلاعات تک اسلام آباد انتظامیہ اور تاجروں کے مذاکرات جاری تھے۔