فیصل آباد (آن لائن)آٹا چکی اونر ایسو سی ایشن فیصل آباد کے سینیئرنائب صدر حاجی محمد سلیم،نائب صدر میاں ممتاز احمد نے کہا ہے کہ محکمہ خوراک کی نااہلی سے سرکاری گوداموں کے باہر وافر مقدار میں پڑی سرکاری گندم بارش سے تبا ہ ہو رہی ہے،کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔غریب عوام کو خراب گندم سیل کی جا رہی ہے جس کی وجہ سے پیٹ اور معدے کی بیماریاں بڑھ رہی ہیں محکمہ خوراک کا ڈی ایف سی عوام دشمن پالیسیوں
پر عمل پیرا ہے۔پنجاب حکومت اور محکمہ خوراک تنگ دست مہنگائی کی ستائی عوام کو زندہ در گور کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔آٹا چکی مالکان کا سرکاری گندم کوٹہ بند ہونا افسوس ناک ہے اسی لئے عام آدمی کو70روپے میں خریدنا پڑ رہا ہے۔ تبدیلی سرکار کی حکومت جس چیز کا نوٹس لیتی ہے وہ قلت اور بحران کا شکار ہو جاتی ہے۔ یہ کیسی تبدیلی آٰٗ ئی ہے جو عوام کے لئے وبال جان بنی ہوئی ہے۔ غریبوں کی فریاد کون سنے گا،آٹا سستا کب ہو گا؟ عمرانی حکو مت کے نوٹسزعوام کے لئے وبال جان ہیں۔ 80 فیصد سے زائد چکیاں بند ہو چکی جن کیء وجہ سے مالکان اور ان کے اہل خانہ فاقہ کشی پر مجبور ہیں،آٹا چکی ایسو سی ایشن کے معاملات آخر کب طے پائیں گے؟ دیسی آٹے کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔محکمہ خوراک کی جانب سے روزانہ 500کلو گرام گندم سرکاری ریٹ پر آٹا چکیوں کو فراہم کی جاتی تھی جو کے اب قلت کا شکار ہے۔اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمت 2100روپے فی من سے تجاوز کرنے کی وجہ سے آٹا چکیوں پر فروخت ہونے والے دیسی آٹے کی قیمت 70روپے فی کلوگرام سے بھی تجاوز کر گئی ہے،آخر غریب عوام کہاں سے روٹی کھائیں؟َ سینیئرنائب صدر حاجی محمد سلیم،نائب صدر میاں ممتاز احمد نے کہا ہے کہ خدا کے لئے غریب عوام پر تبدیلی سرکار کی حکومت اور ضلعی انتظامیہ ترس کھائیں چکی مالکان کا سرکاری گندم کوٹہ فوری بحال کیا جائے۔