پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

ناقص پالیسیاں، ٹیکسٹائل ہوم انڈسٹری تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ، بیروزگاری میں اضافہ

datetime 18  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) ٹیکسٹائل پلازہ اونرز ایسوسی ایشن کے صدر محمد اکرم رانا نے کہا ہے کہ کراچی کے وسائل پر قبضہ کرلیا گیا ہے۔ مسائل حل کرنے والا کوئی نہیں ہے۔ ملکی معیشت میں کراچی کا روینیو ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ ٹیکسٹائل ہوم انڈسٹری تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے جس سے بیروزگاری میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔ ٹیکسٹائل اور اس سے متعلقہ انڈسٹری کا کاروبار75 فیصد کم ہوگیا ہے۔

ملکی ٹیکسٹائل پراڈکٹ کی دنیا بھر میں مانگ ہے مگر ناقص پالیسیوں کے باعث ایکسپورٹ کم ہوگئی ہے اور چھوٹے ٹیکسٹائل تاجر بھی مشکلات کا شکار ہیں۔ جہاں 10 آدمی کام کرتے تھے وہاں 3 یا 2 افراد سے کام چلایا جارہا ہے۔ 60 فیصد بیروزگاری بڑھ گئی ہے جس سے جرائم کی شرح میں اضافے کا خدشہ ہے۔ کورونا وائرس کے باعث ہونے والے نقصان پر بھی کوئی ریلیف پیکیج نہیں دیا گیا ہے۔ حکومت ٹیکسٹائل انڈسٹری کی بحالی کیلئے فوری طور پر اقدامات کرے۔ ٹیکسٹائل پر پالیسی نرم اور سیلز ٹیکس 17 فیصد سے کم کیا جائے۔ اکرم رانا نے مزید بتایا کہ ٹیکسٹائل پلازہ کے میٹر جل جانے کے باعث بجلی نہیں ہے مگر بجلی کے بل ہر ماہ آرہے ہیں۔ تاحال میٹرز کی تنصیب کیلئے چالان بھی جاری نہیں کیے گئے ہیں۔ تاجر سخت مشکلات کا شکار ہیں۔ کے- الیکٹرک کی انتظامیہ ہنگامی بنیادوں پر مسئلہ حل کرے۔   ٹیکسٹائل پلازہ اونرز ایسوسی ایشن کے صدر محمد اکرم رانا نے کہا ہے کہ کراچی کے وسائل پر قبضہ کرلیا گیا ہے۔ مسائل حل کرنے والا کوئی نہیں ہے۔ ملکی معیشت میں کراچی کا روینیو ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ ٹیکسٹائل ہوم انڈسٹری تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے جس سے بیروزگاری میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔ ٹیکسٹائل اور اس سے متعلقہ انڈسٹری کا کاروبار75 فیصد کم ہوگیا ہے۔ ملکی ٹیکسٹائل پراڈکٹ کی دنیا بھر میں مانگ ہے مگر ناقص پالیسیوں کے باعث ایکسپورٹ کم ہوگئی ہے اور چھوٹے ٹیکسٹائل تاجر بھی مشکلات کا شکار ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…