جمعہ‬‮ ، 08 اگست‬‮ 2025 

حکومت نے وبا کے دوران وزارت سائنس کے ذیلی اداروں کو فنڈز نہیں دیے، کورونا فنڈ کہاں گیا؟چیئرمین کمیٹی شدید برہم

datetime 15  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) سیکرٹری وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے کہا ہے کہ حکومت نے وبا کے دوران وزارت ساِئنس کے ذیلی اداروں کو فنڈز نہیں دئیے جبکہ چیئر مین کمیٹی نے کہا ہے کہ کورونا کا فنڈ کہاں گیا؟ایک وفاقی وزیر کہتا ہے چیئرمین این ڈی ایم اے کو فون کیا تو انجکشن ملا۔سینیٹر مشتاق احمد کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کا اجلاس ہوا جس میں کورونا وبا کے دوران پیرا میڈیکل اسٹاف

سمیت دیگر شہدا کیلئے دعائے مغفرت کی گئی۔ سینیٹر مشتاق احمد نے کہاکہ پاکستان کو کورونا ور ٹڈی دل دونوں وباوں کا سامنا ہے، اگر ٹڈی دل تلف نہ ہوئے یہ خطہ غذائی قلت کا شکار ہو سکتاہے، چین نے کورونا پر قابو پاکر اس کو بطور تجارتی موقع میں تبدیل کیا۔کورونا وبا کے دوران وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے کردار پر سیکرٹری وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ کورونا کے دوران پاکستان کونسل فار صنعتی ریسرچ نے اپنے سنیٹائزر تیار کیا،سینیٹائزرمیں پچاسی فیصد ایتھنول استعمال کر رہے ہیں،شوگر انڈسٹری ایتھنول باہر بیچ دیتی ہے جسکی مقامی پیداوار پر فرق پڑتا ہے،اس وقت یورپ اور امریکہ میں سنیٹائزر برآمد کر رہے ہیں، کورونا پر ایک اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے اسپرے گنز ڈرونز بھی اور سینٹائز ابھی دفاعی ادارے بھی بنا رہے ہیں،این نائن فائیو ماسک فیس شیلڈ ٹمریچر گنز ویکسین پر کام جاری ہے،سینٹائزر اور وینٹی لیٹرز ہم بنا چکے ہیں۔ سیکرٹری وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے کہاکہ حکومت نے وبا کے دوران وزارت ساِئنس کے ذیلی اداروں کو فنڈز نہیں دئیے۔ چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ کورونا کا فنڈ کہاں گیا؟ایک وفاقی وزیر کہتا ہے چیئرمین این ڈی ایم اے کو فون کیا تو انجکشن ملا۔چیئر مین نے کہاکہ کورونا کے فنڈز کہاں گئے کیا این ڈی ایم اے ریسرچ ادارہ ہے۔سینیٹر ہدایت للہ نے کہاکہ آئندہ اجلاس میں این ڈی ایم اے کو اور وزارت خزانہ کو بلایا جائے۔ ارکان نے کہاکہ ویکسین پر

کام وزارت سائنس کے تحقیقی اداروں نے ہی کرنا ہے۔ارکان نے کہاکہ وزارت سائنس کے ذیلی اداروں کو نظر انداز کرنے سے حکومتی سنجیدگی کا اندازہ ہوتا ہے۔ چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ وزارت سائنس کے اداروں کی اب تک خلا میں ہی ریسرچ ہے۔ سینیٹر مشتاق احمد نے کہاکہ جب کسی ریسرچ کا عوام کو فائدہ نہیں تو پھر کیا کہیں اسے،کم وسائل میں وزارت سائنس کے ذیلی اداروں نے کام کیا۔ ارکان کمیٹی کے مطابق ٹڈی دل کا کیمیکل چین سے برآمد کیا گیا۔

موضوعات:



کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…