جمعرات‬‮ ، 15 مئی‬‮‬‮ 2025 

ریاستی ایجنسیوں کو جج اور انکے اہلخانہ کیخلاف جاسوسی کی اجازت دی گئی ،جج کوذہنی مریض قرار دینا تضحیک ہے،جسٹس فائز قاضی عیسیٰ کیس میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی آئینی درخواست دائر

datetime 15  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن)سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کے معاملے پر آئینی درخواست دائر کردی ہے۔29 صفحات پر مشتمل درخواست میں صدر مملکت کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ صدارتی ریفرنس مکمل طور پر بدنیتی پر مشتمل ہے،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف نام نہاد شکایت کے نتیجے میں جاسوسی کی گئی۔

شکایت کی بنیاد پر ریاستی ایجنسیوں کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور ان کے اہل خانہ کے خلاف جاسوسی کی اجازت دی گئی،شکایت کی بنیاد پر جاسوسی عدلیہ کی خود مختاری کے خلاف کے ساتھ ساتھ بلیک میلنگ کا لائسنس دینے کے مترادف بھی ہے،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف حکومتی جواب میں تضحیک کی گئی،وفاقی حکومت کے وکیل نے جواب میں کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ذہنی مریض ہیں،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس دائر کرنے کا مقصد دراصل انہیں فیض آباد دھرنا کیس کی سزا دینا ہے،اگر حکومت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے معاملے میں کامیاب ہوگئی تو اس کے نتائج نہ صرف خودمختار عدلیہ بھگتے گی بلکہ مستقبل کے ججز بھی اس سے متاثر ہوں گے،سابق جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے وی عدالت میں میں خفیہ ایجنسی کی مداخلت کی بات کی تھی،سابق جج شوکت عزیز صدیقی کے الزامات کی تحقیقات کی بجائے انہیں عہدے سے برطرف کردیا گیا،عدالتوں میں خفیہ ایجنسیوں کی مداخلت سے متعلق ملک کی دو بار ایسوسی ایشنز نے سچ کی کھوج کے لیے درخواست دائر کیں،ان درخواستوں پر تاحال سماعت نہیں ہو سکی،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس میں وزیراعظم کا ایڈوائس دینا بدنیتی ہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور ان کی اہلیہ پر شواہد کے بغیر جائیدادیں ظاہر نہ کرنے کا الزام لگایا گیا،جان بوجھ کر میڈیا ٹرائل کی غرض سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ریفرنس کے مندرجات میڈیا کو جاری کیے گئے،سپریم کورٹ جج کے خلاف میڈیا ٹرائل شرمناک اور توہین آمیز ہے جس کی تحقیقات نہیں کی گئیں،سابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ایک مرتبہ کہا تھا کہ عدلیہ کو باہر سے نہیں بلکہ اپنے اندر سے خطرات لاحق ہیں،سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن سابق چیف جسٹس کے اس موقف سے متفق ہے۔درخوست میں استدعا کی گئی ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف دائر ریفرنس کو بدنیتی پر مبنی قرار دے کر خارج کیا جائے،سپریم جوڈیشل کونسل میں معاملہ بھیجنے کو خلاف قانون قرار دیا جائے اور سپریم جوڈیشل کونسل کو ریفرنس پر مزید کاروائی سے روکا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…