اسلام آباد(آن لائن)سابق چیئرمین ایف بی آر کی جانب سے مئی 2019تااپریل 2020ء تک اپنی معیاد کے دوران چھ بڑی کمپنیوں کو مالی سال 2019-20کے دوران غیرقانونی طور پر 16ارب روپے سے ز ائد بھاری انکم ٹیکس کی واپس ادائیگی میں معاونت فراہم کئے جانے کا انکشاف سامنے آیاہے۔ ذرائع کے مطابق اس ضمن میں قومی اسمبلی میں و زیر خزانہ سے سوال اٹھایا گیا ہے ۔ان کمپنیوں میں اینگرو 2ارب روپے،سٹینڈرڈ چارٹرڈڈیڑ ھ ارب روپے،ایچ بی ایل 10ارب روپے (ابتداء میں بانڈز کی شکل میں تھے
جو کیش کرائے گئے)،ایم سی بی ڈیڑھ ارب روپے،ڈی جی خان 500ملین اور میپپل لیف 700ملین روپے شامل ہیں۔ یہ بھی پوچھا گیا ہے کہ آیا یہ بات حقیقت ہے کہ یہ کمپنیاں سابق چیرمین ایف بی آر کی نجی کلائنٹس تھیں۔کیا یہ بھی حقیقت ہے کہ ان چھ بڑے انکم ٹیکس ریفنڈ میں ان کمپنیوں کو اس وقت فائدہ دیا گیا جب ایف بی آر کو مالی سال 2019-20کے دوران ٹیکس کے حصول میں مشکلات کا سامناتھا۔اور یہ کہ ایف بی آر نے اس بارے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی فنانس وریونیو کو جواب نہیں دیا۔