اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

مقبوضہ کشمیر میں ہندوئوں کو زمین فروخت کرنا شرعاً حرام ہے ، دارالافتاء

datetime 6  جولائی  2020 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان او آئی سی ، اقوام متحدہ بھارت کی سازشوں کا نوٹس لے پاکستان علماء کونسل اور دارالافتاء پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں ہندوئوں کی آباد کاری کی سازش کو سمجھتے ہوئے اپنی جائیدادیں اور زمینیں ہندوئوں کو فروخت نہ کریں۔ کشمیر شروع سے ایک مسلمان ریاست ہے جو کسی بھی حیثیت سے بھارت کا حصہ نہیں ہے ۔

اقوام متحدہ کی قراردادیں اور خود بھارتی آئین کی دفعات 370 اور 35 اے اس بات کو تسلیم کرتی ہیں۔ چیئرمین پاکستان علماء کونسل اور صدر دارالافتاء پاکستان حافظ محمد طاہر محمود اشرفی، مفتی محمد عمر فاروق ، علامہ عبد الحق مجاہد،مولانا محمد شفیع قاسمی، مولانا اسعد زکریا قاسمی، مولانا نعمان حاشر ، مولانا محمد اشفاق پتافی ، مولانا ابو بکر صابری ، مولانا طاہر عقیل اعوان نے اپنے ایک فتویٰ میں کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں پر ظلم و جبر کر کے انہیں بد ترین کرفیواور لاک ڈائون کا نشانہ بنایا ہوا ہے اور بھارت کے آئین میں تبدیلی کر کے اسے بھارت کا حصہ بنانے کی سازش کر رہا ہے اور اب اس کی یہ کوششیں ہو رہی ہیں کہ کشمیر میں بھارتی ہندوئوں کو اُسی طرح لا کر آباد کیا جائے جس طرح صہیونی یہودیوں نے فلسطین کی زمینوں پر قبضہ کر کے مسلمانوں کو وہاں سے جلا وطن کیا اور اسرائیل کی ناجائز ریاست قائم کر لی۔ ان حالات میں کشمیر کے مسلمانوں کیلئے شرعی طور پر جائز نہیں ہے کہ وہ اپنی زمینیں کسی ہندو کو فروخت کریں۔ ایساکرنے والے شرعی طور پر اور قومی طورپر مجرم اور غدار ہوں گے۔قرآن و سنت کے احکام اس بارے میں واضح ہیں ایسی کسی بھی چیز کو جس سے کفار مضبوط ہوں اور مسلمانوں کے خلاف اس کو استعمال کریں بیچنا گناہ اور حرام ہے۔ بھارتی حکومت ریاست کشمیر کی حیثیت ختم کرنے کے درپے ہے جو وہاں مسلمانوں کا

پیدائشی حق ہے اور عالمی طور پر مسلمہ ہےاورخود بھارت کا اصل دستور بھی اس کی گواہی دیتا ہے ۔ بھارت مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کی حیثیت ختم کرنے کیلئے ہندوئوں کو بسانے کا قانون پاس کر چکا ہے لہذا مسلمانوں پر فرض ہے کہ وہ بھارت کے اس ناپاک عمل کو ناکام بنا دیںاور ہر طرح سے اس کو روکیں اور شریعت اسلامیہ کے احکامات کی روشنی میں ہندوئوں کو مقبوضہ کشمیر کی زمین کی

فروخت حرام اور گناہ ہے جو اس طرح کرے گا وہ عند اللہ ، عند الناس گناہ کا مرتکب ہوگا۔حکومت پاکستان ، او آئی سی (OIC)، اقوام متحدہ سمیت تمام مسلمان ملکوں کا فرض ہے کہ وہ کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کی ہر طرح سے مدد کریں اور بھارت کے ناپاک عزائم کو کامیاب نہ ہونے دیں اور اس طرح اسرائیل کو مقبوضہ فلسطین کی زمینوں پر آباد کاری سے روکنے کیلئے عملی کردار ادا کریں۔پاکستان علماء کونسل آئندہ ہفتہ مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کی صورتحال پر اسلام آباد میں مظلومین کشمیر و فلسطین کانفرنس منعقد کرے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…