اتوار‬‮ ، 05 اکتوبر‬‮ 2025 

سیف الاسلام قذافی دوبارہ منظرعام پرآگئے ، لیبیا میں جشن

datetime 27  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

طرابلس (این این آئی )لیبیا کے سابق حکمران لیڈر مقتول کرنل معمر قذافی کے بڑے صاحب زادے سیف الاسلام قذافی طویل روپوشی کے بعد ایک بار پھر منظر عام پر آئے ہیں۔ لیبیا میں ان کے حامیوں نے سیف الاسلام کے منظرعام پر آنے خوشی اور مسرت کا اظہار کیا ہے۔ لیبیا میں کرنل قذافی کے

حامی طبقے اور قبائل نے سیف الاسلام کو صدارتی امیدوار نامزد کیا ہے۔ لیبی ذرائع ابلاغ میں آنے والی خبروں میں بتایا گیا ہے کہ سیف الاسلام روپوشی کے بعد ایک بار پھر سیاست میں متحرک ہونا چاہتے ہیں۔جون 2017 میں زنتان میں جیل سے رہائی کے بعد سے سیف الاسلام منظر عام سے غائب رہے ہیں لیکن ان کے حامیوں نے گزشتہ روز ان کی 48 ویں سالگرہ کے بعد سے ہی مبارکباد دی ۔ سیف الاسلام کے والد کرنل معمر قذافی کو عوامی بغاوت کے نتیجے میں فروری 2011 کونہ صرف اقتدار بلکہ جان سے بھی ہاتھ دھونا پڑ گئے تھے۔سیف الاسلام کو لیبیا کے متنازع شخصیات میں شمار کیا جاتا ہے۔ وہ ایک طرف تو سابق ڈکٹیٹر معمر قذافی کے سب سیبڑے صاحب زادے ہیں اور دوسری طرف ان پر عالمی فوج داری عدالت میں سنگین جنگی جرائم کے تحت مقدمات بھی قائم ہیں۔سیف الاسلام قذافی کے ایک حامی نے کہا کہ سیف الاسلام کو اب مزید روپوش نہیں رہنا چاہیے۔ اندرون اور بیرون ملک ان کا ہرچاہنے والا انہیں موجودہ سیاسی دھارے میں دیکھنا چاہتا ہے۔ انہیں روپوشی توڑ کر باہر نکلنا چاہیے اور موجودہ ملکی حالات کے حوالے سے اپنا موقف قوم کے سامنے پیش کرنا چاہیے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘


’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…