اسلام آباد(اے این این ) پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز(پی آئی اے)کا سعودی عرب میں پھنسے 10 ہزار سے زائد اور متحدہ عرب امارات سے 15 ہزار پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کے لیے 100 سے زائد پروازیں چلانے کا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق پی آئی اے ترجمان عبداللہ حفیظ نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد قومی ائیرلائن صرف مسافروں کو واپس لانے کے لیے پاکستان سے خالی جہاز اڑائے گی۔ترجمان پی آئی اے کا مزید کہنا تھا کہ محدود پروازوں کے باعث ٹکٹوں کے تیزی سے فروخت ہوجانے کی وجہ سے مسافروں کی سہولت کے لیے اضافی پروازیں مقرر کی گئی تھیں۔انہوں نے بتایا کہ ان ممالک میں لاک ڈاؤن پابندیوں کی وجہ سے پی آئی اے کے کچھ دفاتر تاحال بند ہیں۔تاہم ٹکٹس پی آئی اے کی ویب سائٹ یا ٹریویل ایجنٹس کے ذریعے پاکستان میں موجود بکنگ آفسز سے خریدے جاسکتے ہیں۔خیال رہے کہ حکومت نے 20 جون سے ملکی فضائی حدود 25 فیصد کھولنے اور اس حساب سے تمام بین الاقوامی ائیرلائنز کو پروازوں کی اجازت دینے کا اعلان کیا تھا۔ساتھ ہی بیرون ملک سے آنے والی پروازوں کے لیے ایک نئی پالیسی کا اعلان کیا گیا تھا جس کے تحت ایک ماہ میں تقریبا 2 لاکھ افراد کو واپس لایا جاسکے گا۔چنانچہ حکومت کی جانب سے گوادر اور تربت ایئرپورٹس کے علاوہ ملک کے تمام انٹرنیشنل ایئرپورٹس سے آنے اور جانے والی تمام بین الاقوامی مسافر اور چارٹر فلائٹس کی اجازت ملنے کے بعد گزشتہ روز پروازیں بحال ہوگئی تھیں۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے پھیلا روکنے کے لیے لگائے گئے لاک ڈان میں جہاں اندرون ملک ٹرانسپورٹ معطل ہوئی تھی وہیں سول ایوی ایشن نے 25 مارچ کو اندرون اور بیرون ملک فلائٹ آپریشن بھی عارضی طور پر معطل کردیا تھا۔بعد ازاں مختلف مراحل میں حکومت نے ملکی و غیر ملکی پروازوں کی بندش میں توسیع کے اعلانات کیے تھے تاہم اس دوران پاکستان میں پھنسے غیر ملکیوں کی واپسی اور بیرونِ ملک پھنسے پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کے لیے خصوصی پروازیں چلائی گئی تھیں۔