بارباڈوس(نیوزڈیسک) آئی سی سی کا سالانہ اجلاس بارباڈوس میں اختتام پذیر ہو گیا جس میں کئی اہم فیصلے کیے گئے خصوصاً ایک روزہ کرکٹ کے لیے کچھ نئے قوانین متعارف کراتے ہوئے ایک روزہ کرکٹ کیلئے نئی ون ڈے پلیئنگ کنڈیشنز کی منظوری دی ہے۔ گزشتہ ماہ آئی سی سی کرکٹ کمیٹی کے دو روزہ اجلاس میں ان قوانین کو لاگو کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔ آئی سی سی نے کھیل میں بلے بازوں کی حکمرانی کو دیکھتے ہوئے کھیل کو مسابقتی بنانے کیلئے پانچ اوورز کا بیٹنگ پاور پلے ختم کر دیا ہے۔ اس سے قبل ایک روزہ کرکٹ میں تمام ٹیموں پر 15 سے 35 اوورز کے درمیان پانچ اوورز کا بیٹنگ پاور پلے لینا لازمی تھا جس میں دائرے سے باہر صرف تین فیلڈرز کھڑے کرنے کی اجازت تھی۔ نئی ون ڈے پلیئنگ کنڈیشنز کے تحت باولرز کی مدد کے لئے ون ڈے میچ کی اننگز کے آخری دس اوورز میں تیس گز کے دائرے سے باہر پانچ فیلڈرز کھڑے کرنے کی بھی اجازت دے دی گئی ، اس سے قبل ٹیموں کو اختتامی دس اورز میں صرف چار فیلڈرز کھڑے کرنے کی اجازت تھی۔ پہلے دس اوورز میں تیس یارڈ کے دائرے کے باہر دو فیلڈرز جبکہ گیارہ سے چالیس اوورز تک چار فیلڈرز کھڑا کرنے کی اجازت ہوگی۔ اس کے علاوہ میچ کے دوران اوور سٹیپنگ سمیت کسی بھی طرز کی نو بال ہونے پر اگلی گیند فری ہٹ دی جائے گی جبکہ یہ قانون ٹی ٹونٹی کرکٹ میں بھی لاگو ہو گا۔ کانفرنس میں ڈی آر ایس کے موضوع پر بھی بحث کی گئی جس میں ہندوستانی بالادستی کے آگے آئی سی سی نے پھر گھٹنے ٹیک دیئے۔ اب دوطرفہ سیریز کے دوران ڈی آر ایس کا استعمال دونوں ممالک کے بورڈ کی منظوری سے مشروط ہو گا۔ ان قوانین کا اطلاق پانچ جولائی 2015 یا اس کے بعد ہونے والی سیریز سے ہو گا۔ اس کے ساتھ کانفرنس کے دوران نظرثانی گروپ کی سفارش پر امریکن کرکٹ کونسل کی آئی سی سی کی رکنیت بھی بھی معطل کردی گئی ۔