کوئٹہ (آن لائن) بلوچستان اسمبلی بجٹ اجلاس کے دوران اپوزیشن کی جانب سے حذب روایت احتجاج تو کیا گیا لیکن اس بار احتجاج کا طریقہ کار مختلف تھا اپوزیشن نے اس بار نہ تو بجٹ کی کاپیاں پھاڑیں نہ شورشرابا اور نہ ہی نعرے بازی کی آرام سے احتجاج کرتے ہوئے بجٹ کی کچھ کاپیاں اسپیکر کی ڈیسک پررکھیں اور واک آئوٹ کر گئے لیکن بجٹ کی اصل دستاویزات جو کہ پی ایس ڈی پی کی بک تھی وہ اپنے ہمراہ لے گئے تاکہ اس میں دیکھ سکیں اپوزیشن ارکان کی تجویز کردہ اسکیمات کو پی ایس ڈی پی میں شامل کیا ہے یا نہیں
واضح رہے کہ اپوزیشن ارکان نے گزشتہ دنوں وزیراعلیٰ ہائوس کے سامنے ریڈ زون کے قریب دھرنے بھی دیئے تھے جس کے بعد باوثوق ذرائع بتاتے ہیں کہ اپوزیشن کی بیشتر اسکیمات کو پی ایس ڈی پی میں شامل کر دیا گیا تھا اور اپوزیشن کے ہر رکن کو 13 تیرا کروڑ روپے کی اسکیمات منظور بھی کر لی گئی تھیں یہی وجہ تھی کہ گزشتہ روز بجٹ اجلاس کے دوران اپوزیشن نے مہذبانہ کردار ادا کرتے ہوئے حکومت کے ساتھ نیم رضا مندی اختیار کرتے ہوئے میڈیا اور عوام کو محض دکھانے کے لئے اپنا احتجاج کیا ۔