پیر‬‮ ، 04 اگست‬‮ 2025 

کورونا وائرس، سندھ اسمبلی خطرناک زون قرار،آپ کی زندگیاں خطرے میں نہیں ڈالنا چاہتا، سپیکر نے اہم اعلان کر دیا

datetime 20  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے کہاہے کہ سندھ اسمبلی کے کئی ارکان اور اسٹاف کورونا میں مبتلا ہوچکے، سندھ اسمبلی خطرناک زون کی صورت اختیار کررہی ہے۔آغا سراج درانی کی زیر صدارت سندھ اسمبلی کا اجلاس منعقد ہوا، جس سے اظہار خیال کرتے ہوئے اسپیکر سندھ اسمبلی نے کہا کہ میں آپ لوگوں کی زندگیاں خطرے میں نہیں ڈالنا چاہتا، ایس او پیز طے کئے گئے تھے وہ فالو کرنا چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کوئی مذاق نہیں ہے، سب ارکان نے ٹیسٹ کروانے تھے، یہی صورتحال رہی تو میرے لئے صرف ورچوئل اجلاس کا آپشن ہوگا، گزشتہ اجلاس میں جو کچھ ہو غلط ہوا۔سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فردوس شمیم نقوی نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایسے بجٹ پر کیسے بحث اور تجاویز آسکتی ہیں جس میں فنانس بل نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ ہم تمام ایس او پیز پر عملدرآمد کے لیے تیار ہیں، طے ہوا پچھلے ہفتے ٹیسٹس کی بنیاد ارکان ایوان میں شریک ہونگے۔سندھ اسمبلی کے اجلاس میں وزیر برائے پارلیمانی امور مکیش چائولہ نے کہا کہ ہمارے ارکان ایس او پیز کو فالو کررہے ہیں، پچیس فیصد کے لحاظ سے ہمارے ارکان ایوان میں موجود ہیں، آج بھی محکمہ صحت کی ٹیم اسمبلی میں موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ جس نے ٹیسٹس کروانے ہیں وہ کروا لیں، بغیر ٹیسٹ کے اجلاس میں کسی کو شریک ہونے کی اجازت نہیں ہوگی، پچھلے اجلاس میں اپوزیشن نے احتجاج کیا کئی ارکان بغیر ماسک کے تھے۔سندھ اسمبلی میں نئے مالی سال کے بجٹ پر بحث کا آغاز پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما شہران سرکی نے کیا، انہوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مشکل حالات میں بہترین بجٹ پیش کیا گیا، وزیراعلی سندھ سمیت انکی پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔رکن ایم کیو ایم راشد خلجی نے کہا کہ سندھ کی دیہی اور شہری عوام کو بجٹ سے کیا مل رہا ہے، بجٹ تعصب

پر مبنی ہے اسے مسترد کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بجٹ کے ترقیاتی کام زمین پر کہیں عملدرآد نظر نہیں آتے، لاڑکانہ میں صنعتی زون ابھی تک مکمل نہیں ہوا، کراچی اور حیدرآباد میں لوگوں کو پینے کا پانی تک میسر نہیں۔فردوس شمیم نے کہا کہ حکومتی وزرا کو ویڈیو لنک سے شریک ہونا چاہیے تھا، وزرا کے نہ آنے تک ہم ایوان کا علامتی واک آئوٹ کررہے ہیں۔آغا سراج درانی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ وزرا کے سیکریٹریز ایوان میں موجود

ہیں، اس طرح کا رویہ ٹھیک نہیں، پھر ایک ہی حل ہے کہ ورچوئل اجلاس کرے۔صوبائی وزیر امتیاز شیخ نے ورچوئل اجلاس کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی طریقہ نہیں ہے کہ اپوزیشن ڈکٹیٹ کرے، یہ ایس او پیز کی بار بار خلاف ورزی کررہے ہیں۔اسپیکر آغا سراج درانی نے کہا کہ ایسے رویہ پر میں ورچوئل اجلاس پر چلا جائوں گا۔صوبائی وزیر مکیش چالہ نے کہا کہ اپنی غلطیاں چھپانے کے لئے واک آئوٹ کرتے ہیں، 25 فیصد ارکان ایوان میں موجود ہیں، یہ بہانہ نہیں چلے گا کہ کون کون وزیر موجود ہیں۔

موضوعات:



کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…