اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی رؤف کلاسرا کے مطابق جہانگیرترین جو وزیراعظم کے انتہائی قریبی ساتھی سمجھے جاتے ہیں، مونس الٰہی جو وزیراعظم عمران خان کے اتحادی ہیں اور خسروبختیار جو وزیراعظم عمران خان کے وزیر ہیں، انکے بھائی نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر پٹیشن میں وزیراعظم عمران خان پر سنگین الزامات لگائے ہیں۔
رؤف کلاسرا کے مطابق وزیراعظم عمران خان پر بہت بڑا اور سنگین الزام یہ لگایا گیا ہے کہ عمران خان نے یہ انکوائری اپنی ذاتی مقبولیت بڑھانے کیلئے کی تھی ۔ عمران خان نے عوام میں اپنی پاپولیرٹی بڑھانے کیلئے ہمارے خلاف انکوائری کروائی۔ یہ اپنی حکومت کی ناکامیاں چھپانے ہمارے خلاف یہ سب کررہے ہیں۔رؤف کلاسرا کے مطابق دوسرا الزام شہزاد اکبر پر لگایا گیا کہ شہزاداکبر کون ہیں اور وہ کس حیثیت سے ہمارے خلاف ریفرنسز بھجوارہے ہیں ، انکوائری کروارہے اور پریس کانفرنسز کررہے ہیں۔ شوگرملزایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ہمارا موقف سنا نہیں گیا۔شوگر ملز مالکان نے بیرسٹرشہزاداکبر کو منفی مائنڈسیٹ والا شخص قرار دیا۔تیسرا الزام جو شوگر ملز ایسوسی ایشن نے لگایا کہ حکومت کے پاس اس انکوائری کا اختیار ہی نہیں تھا، شوگرملز ایسوسی ایشن نے انکوائری کرنیوالے افراد پر بھی سوالات اٹھائے کہ یہ پہلے سے اپنا ذہن بناکر بیٹھے تھے، یہ اسپیشلسٹ نہیں تھے۔ شوگر ملز ایسوسی نے جہاں حکومت کو چارج شیٹ کیا وہیں انکوائری کمیشن کو بھی چارج شیٹ کیا۔