اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پی ایس او نے ملک میں پیٹرول کی کمی کے حقائق اور وجوہات بتا دیں، پی ایس او کے مطابق اپریل میں آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کا ذخیرہ انتہائی کم تھا جب کہ مئی میں طلب میں اضافہ کے باوجود کمپنیوں کے پاس دو سے تین دن کا تیل تھا۔
پی ایس او نے پیٹرولیم ڈویژن کو خط میں بتایا کہ آئل مارکیٹنگ کمپنیاں تیل نہیں خرید رہیں اور بیشتر کمپنیوں کےپاس قواعد کے مطابق 21 دن کاتیل ذخیرہ نہیں تھا، کچھ کمپنیوں کی ذخیرہ اندوازی سے تمام بوجھ پی ایس او پر پڑگیا۔پی ایس او نےسفارش کی کہ تیل کا ذخیرہ نہ رکھنے والی کمپنیوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔دوسری جانب وزیر اعظم کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ایف آئی اے کی جانب سے بھی آئل کمپنیوں کا دورہ کیا گیا جس میں مختلف آئل اینڈ گیس مینوفیکچرر کمپنیز کی جانب سے ذخیرہ اندوزی کا انکشاف ہوا۔ایف آئی اے کیماڑی اور وزیر اعظم کی بنائی گئی کمیٹی کا کہنا ہے کہ نجی کمپنیز نے جان بوجھ کر تیل سپلائی نہیں کررہی ہیں۔اوگرا نے ملک میں پیٹرول کی قلت پیدا ہونے پر تین کمپنیوں کو شو کاز نوٹسز بھی جاری کیے ہیں۔