اسلام آباد (آن لائن) مسلم لیگ ن کے صدرشہباز شریف کی نیب میں پیشی اور سوا گھنٹہ تفتیش کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ میڈیا پر کیمرے کے سامنے تفتیش کا مطالبہ کرنے والے شہباز شریف کا تفتیشی ٹیم سے کیمرہ بند کرنے پر اصرار اور تلخ کلامی بھی ہوئی۔ نیب کیطرف سے ثبوت دکھانے پر کرپشن کا اعتراف کر لیا جبکہ ذاتی اکاؤنٹ میں ٹی ٹیز کی ٹرانزیکشنز کے ثبوت سامنے آنے پر شہباز شریف کے پسینے چھوٹ گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی 8جون کو نیب میں پیشی کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔ جس میں انکشاف ہوا ہے کہ شہباز شریف نے کرپشن کا اعتراف کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق تقریبا سوا گھنٹہ جاری رہنے والی تفتیش کے پہلے پندرہ منٹ سے تفتیشی ٹیم اور شہباز شریف کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوتی رہی ہے۔ میڈیا پر کیمرے کے سامنے تفتیش کرنے کا مطالبہ کرنے والے شہباز شریف تفتیشی ٹیم سے کیمرہ بند کرنے کی ضد کرتے رہے ہیں۔ نیب حکام کی جانب سے فنانشل مانیٹر نگ یونٹ کی رپورٹ میں ثبوت سامنے آنے پر انہوں نے کرپشن کا اعتراف کر لیا۔ ان کا موقف تھا کہ یہ کرپشن میں نے نہیں کی بلکہ میرے صاحبزادوں اور دامادوں نے کی ہے۔تاہم جب تفتیشی ٹیم نے شہباز شریف کے ذاتی اکاؤنٹس میں ٹی ٹیز کے ثبوت پیش کئے تو ان کے پسینے چھوٹ گئے۔ علاوہ ازیں اس سے قبل ایک پیشی کے موقع پر وہ نیب حکام سے دیگر فیملی ممبرز کی جانب سے سوالوں کے جواب لانے کا وعدہ کر کے گئے تھے لیکن 8جون کی پیشی پر وہ اس یقین دہانی سے بالکل مکر گئے اور موقف اختیار کیا کہ میرے خاندان کے دیگر افراد سے نیب خود جوابات حاصل کرے۔ نیب کے سامنے پیشی کے حوالے سے ایک نجی ٹی وی کے اینکر نے یہ بھی دعویٰ کیا ہیے کہ شہبازشریف کے سامنے جتنے بھی ثبوت رکھے گئے انہوں نے کسی سے بھی انکار نہیں کیا بلکہ ان کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ دستاویزات بالکل درست ہیں۔