اسلام آباد(نیوز ڈیسک)یکم جون سے پٹرولیم قیمتوں میں کمی ہوتے ہی ملک بھر میں پٹرول کے بحران نے سر اٹھا لیا ہے ،کئی شہروں میں پٹرول دستیاب نہیں اگر ہے تو بلیک میں بیچا جارہا ہے ،جس کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ،اکثر جگہوں پر 200روپے فی لٹر تک میں پٹرول فروخت کیا رہا ہے۔
چند علاقوں میں صرف پی ایس او کے پمپس پر پٹرول سرکاری نرخوں پر دستیاب ہے ،کئی شہروں سے عوام کی لمبی لمبی قطاروں کی تصاویر سامنے آرہی ہیں ، حکومت نے اس سلسلے میں تحقیقاتی کمیٹی بھی بنائی ہے لیکن صورتحال جوں کی توں برقرار ہے اور کوئی بہتری کے آثار نظر نہیں آرہے ، اس حوالے سے سوشل میڈیا صارفین نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے ، ایک صارف واصف لکھتے ہیں کہ’’جن علاقوں میں پٹرول نہیں مل رہا 7181 پر میسج کریں ٹائیگر فورس گیلن بھر کر آپکے پاس لے آئے گی‘‘شبیر شاہ لکھتے ہیں کہ ’’ابھی پچھلے مہینے گندم کی کٹائی ہوئی اور آٹا پہلے سے مہنگا مل رہا ہے غلہ منڈی سے گندم نہیں مل رہی ہر چیز برباد کر کے رکھی ہے عمران خان اور اس کی جھوٹی ٹیم نے بس ۔۔۔ندیم سجاد لکھتے ہیں ’’اچھی کوالٹی کا مل رہا ہے اور مل بھی پروٹوکول کے ساتھ رہا ہے ، چھترو چھتری کروا کر‘‘نعمان ارشد کہتے ہیں’’مدینہ کی ریاست میں لوگ اونٹوں گھوڑوں اور گدھو پر سفر کرتے تھے اس لیئے پیٹرول غائب ہے۔۔۔عمران خان‘‘احمد کنڈی لکھتے ہیں’’آٹے کی لائن تو اس حکومت میں کئی بار دیکھنی کو ملی تھی،مگر پٹرول کی قطاریں پہلی بار دیکھ لی۔عوامی ردعمل دیکھتے ہوئے حکومت کو فوری عملی اقدامات اٹھانا ہوں گے۔