اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف صحافی سہیل وڑائچ اپنے آج کے کالم ’’شوگر شاہی ‘‘میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔شوگر سکینڈل انکوائری رپورٹ آنے کے بعد تحریک انصاف کے اندر اور اس کے اتحادیوں کے درمیان پہلے بڑے شگاف کی بنیاد پڑ گئی ہے۔ جہانگیر ترین، چوہدری مخدوم اور دریشک جلد یا بدیر خانِ اعظم سے راستے جدا کر لیں گے۔
وقتی طور پر وہ اپنے ردِعمل کا اظہار نہیں کریں گے بظاہر دانت نکال کر، کھسیانی مسکراہٹ دکھا کر معاملے کو ٹالنے کی کوشش کریں گے لیکن اندرونِ خانہ وہ دانت پیستے ہوئے نئی حکمتِ عملی بنانا شروع کر چکے ہوں گے۔ میکاولی کے قول کی روشنی میں شوگر شاہی کا اب عمران خان سے گزارا مشکل ہے۔ دونوں کے درمیان سرد جنگ کبھی نہ کبھی کھلی جنگ بن جائے گی۔ جہانگیر ترین کے پاس اب جوابی وار کے سوا کون سا رستہ بچا ہے؟ مونس الٰہی اور چوہدری اس رپورٹ کے بعد کیسے اتحادی رہیں گے؟ مخدوم خسرو بختیار کیا اپنے بھائی عمر شہریار پر الزامات کو کبھی بھی ہضم کر پائیں گے؟ ہمایوں اختر، دریشک خاندان اور شوگر شاہی کے دوسرے بڑے بڑے نام اگر موجودہ حکومت سے سرعام رعایات لے سکتے ہیں تو کیا خفیہ طور پر اس کو نقصان نہیں پہنچا سکتے؟ ان کے رابطے، واسطے اور دھاگے مضبوط ہیں، وہ کمزور اور بحرانی دور کا فائدہ اٹھا کر اس وقت وار کریں گے۔