جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

کورونا وائرس نے70 سال بعد پاکستان کی معاشی شرح نمو کوحیرت انگیز صورتحال سے دوچار کر دیا

datetime 18  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)کورونا وائرس نے ستر سال بعد پاکستان کی معاشی شرح نمو کو منفی کر دیا، رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ ریٹ صفر اعشاریہ تین آٹھ فیصد رہے گا ،رواں مالی سال زراعت کی شرح نمو دو اعشاریہ چھ نو فیصد صنعتی شعبے کی منفی دو اعشاریہ چھ چار فیصد جبکہ خدمات کی صفر اعشاریہ پانچ نو فیصد ریکارڈ کی گئی۔ پیر کو رواں مالی سال کی معاشی کارکردگی کا تعین کرنے کیلئے نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس سیکرٹری منصوبہ بندی ظفر حسن کی زیر صدارت ہوا ۔

اجلاس میں رواں مالی سال کے پہلے چھ سے نو ماہ کے جی ڈی پی اور گراس فکسڈ کیپٹل فارمیشن کے عبوری اعدادوشمار پر غور کیا گیا ۔اجلاس میں رواں مالی سال کی شرح نمو منفی 0.38 فیصد ریکارڈ کی گئی زراعت کی شرح نمو 2.67 فیصد صنعتی شعبے کی 2.64- فیصد اور خدمات کے شعبے کی 0.59 فیصد ریکارڈ کی گئی ،رواں مالی سال ملک کا جی ڈی پی 41 ہزار 727 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا ۔ جاری اعلامیہ کے مطابق رواں مالی سال قومی آمدن میں گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 9.9 فیصد کا اضافہ ہوا گزشتہ مالی سال ملک کے جی ڈی پی 37 ہزار 972 ارب روپے تھا رواں مالی سال فی کس آمدن میں 8.3 فیصد اضافہ کا تعین کیا گیا ہے گزشتہ مالی سال فی کس آمدن 198028 روپے تھی جو اس سال بڑھ کر 214539 روپے ہوگئی ، زراعت کے شعبے میں بڑی فصلوں کی پیداوار 2.90 فیصد بڑھی گندم کی پیداوار 2.45 فیصد چاول کی 2.89 فیصد اور مکئی کی پیداوار میں 6 فیصد اضافہ ہوا رواں مالی سال کپاس کی پیداوار میں 6.92 فیصد اور گنے کی پیداوار میں 0.44 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی لائیوسٹاک میں 2.58 فیصد اور جنگلات میں 2.29 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ،صنعتی شعبے کی پیداوار کورونا وباء کے لاک ڈاؤن باعث شرح نمو منفی ہو گئی رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں منفی 7.78 فیصد کانکنی کے شعبے میں منفی 8.82 فیصد کی کمی ہوئی ٹیکسٹائل کے شعبے کی پیداوار میں منفی2.57 فیصد کھانے پینے کی اشیاء میں منفی 2.33 فیصد ریکارڈ کی گئی

پیٹرولیم مصنوعات کی پیداوار میں منفی 17.46 فیصد اور ادویات میں منفی 5.38 فیصد گاڑیوں میں منفی ساڑھے 36 فیصد ریکارڈ کی گئی ،آئرن اور اسٹیل کی پیداوار میں منفی 7.96 فیصد الیکٹرونکس منفی 13.54 فیصد انجینئرنگ مصنوعات میں منفی 7 فیصد جبکہ لکڑی کی مصنوعات میں منفی 22 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی صنعتی شعبے میں کھاد کی پیداوار میں 5.81 فیصد چمڑے کی مصنوعات میں 5 فیصد بجلی اور گیس میں 17.70 فیصد اضافہ ہوا ،تعمیراتی شعبے میں حکومتی اخراجات کے باعث 8 فیصد کی شرح نمو ریکارڈ کی گئی ،خدمات کے شعبے میں ہول سیل اور ریٹیل کے شعبے میں 3.42 فیصد ٹرانسپورٹ میں 7.13 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہاؤسنگ سیکٹر میں 4 فیصد حکومتی خدمات میں 3.92 فیصد اور دیگر نجی خدمات میں 5.4 فیصد کا اضافہ ہوا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…