بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

بوسٹن میں دو سال قبل بم دھماکے کرنیوالے مجرم جوہر سارنیف نے متاثرین سے معافی مانگ لی

datetime 25  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بوسٹن (نیوزڈیسک)امریکہ کے شہر بوسٹن میں دو سال قبل بم دھماکے کرنے کے مجرم جوہر سارنیف نے اس حملے کے متاثرین سے معافی مانگی ہے۔21 سالہ چیچن نڑاد سارنیف نے بدھ کو عدالت میں خود کو رسمی طور پر موت کی سزا سنائے جانے سے پہلے یہ معافی مانگی۔دھماکے میں زخمی ہونے والوں اور ہلاک شدگان کے لواحقین کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے افسوس ہے کہ میں نے جانیں لیں اور آپ سب کو تکلیف میں مبتلا کیا۔جوہر سارنیف اور ان کے بھائی نے 2013 میں بوسٹن میں ہونے والی سالانہ میراتھن ریس کے موقع پر اختتامی لائن کے قریب بم نصب کیے تھے جن کے پھٹنے سے چار افراد ہلاک اور 264 زخمی ہوئے تھے۔جوہر کے 26 سالہ بھائی تیمرلان سارنیف بوسٹن بم دھماکوں کے دو روز بعد پولیس کے ساتھ مقابلے میں مارے گئے تھے جبکہ انھیں امریکی پولیس نے میساچوسٹس میں ایک کشتی سے پکڑا تھا جو ایک گھر کے پیچھے کھڑی تھی۔رواں برس مئی میں ان پر چلائے جانے والے مقدمے میں جیوری نے طویل مشاورت کے بعد انھیں مہلک ٹیکے کے ذریعے سزائے موت دینے کا فیصلہ سنایا تھا۔بدھ کو عدالت میں سارنیف نے مقدمے کے دوران اپنے پہلے بیان میں کہا کہ انھوں نے ان سب لوگوں کی بات سنی جو مقدمے میں گواہی دینے آئے اور انہوں نے حملے میں زندہ بچ جانے والے لوگوں کی مضبوطی، صبر و تحمل اور وقار کو بھی دیکھا۔سماعت کے بعد کمرہ عدالت کے باہر متاثرین کی جانب سے سارنیف کے معافی مانگنے پر ملا جلا ردعمل دیکھنے کو ملا۔متاثرین میں شامل ایک خاتون لین جولیئن کا کہنا تھا کہ سارنیف کی معافی کھوکھلی تھی۔ انھوں نے کہا کہ ’مجھے پچھتاوا ہے کہ میں نے اسے سننا چاہا۔اسے کوئی ندامت نہیں تھی۔تاہم دھماکے میں زخمی ہونے والے ایک شخص ہینری بوگارڈ نے کہا کہ وہ سارنیف کو معاف کرتے ہیں۔ ’یہ سننا کہ اسے اپنے کیے پر افسوس ہے میرے لیے کافی ہے۔ مجھے امید ہے کہ اس کے خیالات حقیقی تھے۔ لیکن میرے پاس یہ جاننے کے لیے کوئی طریقہ نہیں۔جوہر سارنیف کو انڈیانا کی فیڈرل جیل میں بھجوایا جائے گا جہاں وہ سزائے موت پر عملدرآمد کا انتظار کریں گے جبکہ اس دوران اعلی عدالتوں میں اپیل کا ایک طویل سلسلہ ہوگا۔خیال رہے کہ ریاست میساچوسٹس میں سزائے موت کو سنہ 1984 میں کالعدم قرار دیا گیا لیکن جوہر سارنیف پر وفاق کے تحت مقدمہ چلایا گیا جس کا مطلب یہ ہے کہ انھیں موت کی سزا ہو سکتی تھی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…