جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

2006ءکا قصہ ہے، مشرف نے آئل کمپنیوں کے خلاف انکوائری رپورٹ پر چیئرمین نیب کو اپنے دفتر بلایا اور غصے میں رپورٹ اُٹھا کر پرے پھینک دی اس بدتمیزی پر شاہد عزیز اپنی نشست سے کھڑے ہوئے اور کیا الفاظ کہے تھے؟

datetime 11  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر کالم نگار حامد میر اپنے کالم ’’کون ٹارزن؟‘‘ میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔۔چیف گیسٹ وزیراعظم شوکت عزیز تھے لیکن اینٹی کرپشن ڈے پر تقریر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیب ایک کرپٹ اور نااہل ادارہ ہے جو حکومت کے باعزت ملازمین کو ذلیل کرتا ہے۔ آخر کار نیب نے ایک بیان جاری کر دیا جس میں کہا گیا تھا کہ چینی کی انکوائری بند کر دی گئی ہے کیونکہ کہا جا رہا ہے کہ اس انکوائری سے

چینی کی قیمت بڑھ جائے گی لیکن نیب اس موقف سے اتفاق نہیں کرتا۔ نیب کے اس بیان پر صدر مشرف کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل حامد جاوید نے شاہد عزیز کیساتھ بڑی خفگی کا اظہار کیا۔آپ سوچ رہے ہونگے کہ میں اس پندرہ سال پرانی انکوائری کا قصہ کیوں لیکر بیٹھ گیا ہوں؟ اس انکوائری کو بند کرانے کی داستان لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ شاہد عزیز نے اپنی کتاب ’’یہ خاموشی کہاں تک؟‘‘ میں لکھ ڈالی تھی۔یہ کتاب 2012ءمیں شائع ہوئی، اب کچھ عرصہ سے شاہد عزیز لاپتا ہیں۔ غیرملکی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق وہ افغانستان یا شام میں کسی ڈرون حملے کا شکار ہو گئے لیکن اُنکے خاندان کے پاس کوئی مصدقہ اطلاع نہیں ہے۔ اُنہوں نے اپنی کتاب میں شوگر اسکینڈل کے علاوہ آئل کمپنیوں کی انکوائری بند کرانے کی کہانی بھی لکھ ڈالی۔یہ اکتوبر 2006ءکا قصہ ہے۔ مشرف نے آئل کمپنیوں کے خلاف انکوائری رپورٹ پر چیئرمین نیب کو اپنے دفتر بلایا اور غصے میں رپورٹ اُٹھا کر پرے پھینک دی۔ اس بدتمیزی پر شاہد عزیز اپنی نشست سے کھڑے ہو گئے اور کہا کہ آپ کوئی دوسرا چیئرمین نیب ڈھونڈ لیں میں آپ کے ساتھ کام نہیں کر سکتا۔جنرل مشرف بھی کھڑے ہو گئے اس سے پہلے کہ کچھ اور ہو جاتا جنرل حامد جاوید نے کہا، سر ہم کوئی حل نکالتے ہیں اور شاہد عزیز وہاں سے نکل آئے۔ شوگر اسکینڈل اور آئل کمپنیوں کے خلاف انکوائریوں کو بند کرانے میں وزیراعظم شوکت عزیز کے علاوہ حامد جاوید اور چیئرمین سی بی آر عبداللہ یوسف نے اہم کردار ادا کیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…