منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

” تراویح فرض نہیں، مفتیان کرام مساجد کھولنے کیلئے لڑیں نہیں، تراویح و عبادات گھر پر ادا کی جا سکتی ہیں، نبی پاک ؐنے بھی زندگی میں صرف تین دن تراویح جماعت کے ساتھ پڑھی ، بارش، طوفان، سیلاب یا کوئی ایسا ماحول ہوتو ہماری اذان میں دو لفظ “صلوا فى بيوتكم” ایسے ہیں جس میں گھروں میں نماز پڑھنے کا کہا گیا ہے ” احادیث کی روشنی میں موجودہ صورتحال واضح کر دی گئی

datetime 21  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)رمضان المبارک کی آمد آمد ہے اس بابرکت مہینے میں ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے وہ باجماعت نماز مساجد میں ادا کریں ۔ لیکن کرونا وائرس کی وجہ سے مساجد میں بڑی تعداد کا نماز پڑھنا ممنوع ہے تاہم مختلف علماء دین اور مفتیان کرام میں یہ بحث چل رہی ہے کہ مساجد کھولی جائیں گے اور تروایح پڑھیں گے ۔ تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے مولانا صاحب کی

ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ تروایح فرض نہیں ہے ، نبی کریم ؐ نے زندگی میں صرف تین دن تروایح جماعت کیساتھ پڑھی جبکہ باقی 26راتیں تروایح مسجد نہیں بلکہ گھر میں پڑیں ۔ اور ہم بضد ہیں مسجد میں میں تروایح پڑھیں گے ۔ مولانا کا کہنا تھا کہ تروایح مقدم ہے تہجد کا ، ہم عام دنون میں تہجد کی رکعتیں پڑھتے ہیں وہ رمضان میں تروایح کی صورت آگئی ہیں تاکہ تروایح پڑھ کر تہجد کے وقت سحری کر لیں ۔ میرا مفتیان کرام کو مشورہ ہے اللہ تعالی نے جب موقع دیا کہ رات کے 2بجے تروایح پڑھیں جب اللہ پاک عائیں قبول کرتا تو وہ کیسا پرنور منظر ہو گا کہ ایسی وقت میں اس اللہ کی عبادت کی جائے جب وہ آسمان و دنیا پر ہوتا ہے یہ ایسا وقت ہوتا جب انسان کو چاہیے کہ وہ اللہ کے سامنے جھک جائے رو رو کر مانگتا جائے وہ اللہ سننے والا اور نوازانے والا ہے ۔ مولانا صاحب نے عرب کے بہت بڑے عالم شیخ عاصم الحیکم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے موجودہ صورتحال میں پاکستان کے علما کرام کو کہا ہے کہ وہ غیرمنقطی باتیں کررہے ہیں، جبکہ ہمارا دین ایسا ہے۔احادیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بارش، طوفان، سیلاب یا کوئی ایسا ماحول ہوتو ہماری اذان میں دو لفظ “صلوا فى بيوتكم” ایسے ہیں جس میں گھروں میں نماز پڑھنے کاحکم دیا گیا ۔ہمارے علما ء دین نے مساجد میں نماز پڑھنے کی ضد پکڑ لی ہے۔ نبی کریم ؐ نے فرض نماز مسجد میں پڑھیں ،گھروں کو قبرستان نہ بنائیں نوافل گھر پر پڑھیں ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اللہ تعالی نے کرونا کی شکل میں احکامات کوپھر زندہ کر دیا ہے جسے ہم نے کئی دفن کر دیا تھا ۔ اللہ پاک کا شکر ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ ہم اللہ پاک کے حکم سے بچے ہوئے ہیں ورنہ کراچی کی آبادی اور نیویارک کی آبادی سے کم نہیں ہمیں چاہیے کہ ایسے وقت میں اللہ پاک کے آگے جھک جائیں اور اس کا شکر اداکرتے رہیں تاکہ ہمیں اس مشکل وقت میں کرونا سے نجات اور اللہ کی قربت نصیب ہو ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…